Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سہولت کاروں کے خلاف مزید اقدامات کرینگے،چوہدری نثار

 دہشت گردی کے بیشتر واقعات میں افغان مہاجرین کو سہولت کار کے طور پر استعمال کیا گیا،وزیر داخلہ کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد(کشور طاہر)وزیرِ داخلہ چوہدری نثا رنے کہا ہے کہ جہاں پچھلے چند دنوں میں ہونے والے دہشت گردی کے مختلف واقعات باعثِ تشویش ہیں وہاں یہ امر باعث اطمینان ہے کہ سول اور فوجی قیادت کی جانب سے ایک متفقہ اور مضبوط عزم کا اظہار کیا گیا ۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی کی موجودہ لہر کو آہنی ہاتھوں سے کچلا جائے گا۔ معصوم جانوں کو نشانہ بنانے والے خواہ وہ ملک کے اندر ہوں یا باہر انہیں ہر صورت کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ سانحہ اے پی ایس کے بعد قوم نے جس عزم اورحوصلے کا مظاہرہ کیا تھا آج اسی اتفاق اوریک جہتی کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی کے خلاف ہمارا قومی عزم اور اتحاد ہی ہماری طاقت اور جیت اور دشمن کی شکست ہے۔ دہشت گردوں کو یہ پیغام دینا چاہیے کی انکی کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں بلکہ انہیں کچلنے کے لئے اور زیادہ پر عزم ہیں۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ داخلہ نے کہا کہ پچھلے 3 سالوں کی پالیسیوں اور آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کے لئے پاکستان کی زمین تنگ کر دی گئی انہوں نے غیر ممالک میں اپنے ہیڈکوارٹرز اور ٹریننگ سینٹر بنا لئے ۔ حالیہ واقعات کی تفتیش سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ منظم طریقے سے پاکستان میں تیزی سے بہتر ہوتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ بات بھی واضح طور پر سامنے آ گئی کہ اس مذموم کوشش میں غیر ملکی طاقتیں اور انکی انٹیلی جنس ایجنسیاں ملوث ہیں۔ پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا ۔کوئی سفارتی یا دیگر مصلحتوں کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ لاہور اور پشاور دھماکوں میں ملوث تمام افراد کی نشاندہی کی جا چکی اور یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں اکثر افغان مہاجرین کو سہولت کار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے افغان مہاجرین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ طو یل مہمان نوازی کا تقاضہ ہے کہ وہ کالی بھیڑوں کی نشاندہی کریں ۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ لاہور دھماکوں میں ملوث مرکزی سہولت کار کو گرفتار کیا جا چکا۔ اٹک، حضرو اور ٹیکسلا سے مزید سہولت کاروں کی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ دہشت گردی کے واقعات میں جو بھی ملوث ہوگا وہ کسی طور بچ نہیں پائے گا۔ سیہون شریف دھماکے کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ اپنی مجرمانہ نااہلی چھپانے کے لئے سیاست پر اتر آئے ہیں۔ دہشت گردی کے کسی وا قعہ کو بنیاد بنا کر سیاست کی جائے اور نہ کسی پر الزام تراشی کی جائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ سیہون شریف کی سیکیورٹی کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے یا اس کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہے؟ ۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ دہشت اور انکے مقامی سہولت کاروں کا قلع کرنے کے لئے آئندہ چند دنوں اور ہفتوں میں مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ اس میں کوئی مصلحت یا رکاوٹ آڑے نہیں آنے دی جائے گی۔ 
 

شیئر: