Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف معاہدہ: سٹاک ایکسچینج میں تیزی، ڈالر کی قدر میں کمی

مارکیٹ کا آغاز دو ہزار 229 پوائنٹس کے ساتھ ہوا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آغاز پر تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
سٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس 23 سو پوائنٹس اضافے کے ساتھ 43 ہزار کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
دوسری جانب ڈالر کی اوپن مارکیٹ میں قیمت میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 5 روپے کی کمی ہوئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 285 روپے ہے۔
صبح مارکیٹ کا آغاز دو ہزار 229 پوائنٹس کے ساتھ ہوا۔
تاریخ میں پہلی مرتبہ کاروبار میں اضافے کی وجہ سے مارکیٹ کو تقریباً ایک گھنٹے کے لیے روکا گیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگلے 9 مہینوں میں سرمایہ کاروں کو مارکیٹ میں استحکام نظر آ رہا ہے۔
ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے سیکریٹری ظفر پراچہ کے مطابق امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کے بعد ملک میں ڈالر کی قیمت میں کمی واقع ہو گی۔
ان کا کہنا ہے ڈالر کی قیمت میں 5 روپے سے زائد کی کمی ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ڈالر کی قدر میں استحکام کے لیے ملکی برآمدات میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔
’قرض کے پیسوں سے کسی حد تک ریلیف ملا ہے لیکن مستقل حل آمدنی میں اضافہ ہی ہے۔‘

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد کاروباری ہفتے کے آغاز پر سٹاک ایکسچیج میں بہتری دیکھی گئی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ ملکی معیشت کے لیے بہتری کی امید ہے۔ ’اس سے ملک پر ڈیفالٹ کے منڈلاتے بادل ٹلے ضرور ہیں لیکن اب پاکستان کو اپنی ایکسپورٹ بڑھانے اور بیرون ممالک سے آنے والے پیسوں کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آمدنی کی مد میں براہ راست آنے والے پیسے ہی ملکی معیشت کو سہارا دے سکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے سرمایہ کاروں کو ایسا ماحول فراہم کیا جائے جس میں وہ بلا خوف سرمایہ کاری کر سکیں۔

سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد تیزی سے بحال ہو رہا ہے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے سٹاک ایکسچینج میں غیرمعمولی اضافے پر قوم اور کاروباری افراد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلسل محنت کے نتیجے میں معاشی بحالی کے آثار نمایاں ہونے شروع ہو گئے ہیں۔
وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’نواز شریف نے ترقی کا سفر جہاں چھوڑا تھا، وہیں سے پھر آغاز ہو رہا ہے۔‘
ان کا کا کہنا تھا کہ ملک دوبارہ ترقی کے راستے پر گامزن ہو چکا ہے۔
’سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد تیزی سے بحال ہو رہا ہے۔‘

آئی ایم ایف سے معاہدہ

30 جولائی کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پاکستان کے ساتھ تین ارب ڈالر قرض جاری کرنے کا سٹاف لیول کا سٹینڈ بائی معاہدہ طے پا گیا ہے۔
’سٹینڈ بائی ارینجمنٹ‘ یا قلیل مدتی فنانسنگ کے ذریعے عالمی مالیاتی فنڈ کسی ملک کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پوری کرتا ہے۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کی طرف سے اس معاہدے کی منظوری جولائی کے وسط میں دیے جانے کا امکان ہے۔

شیئر: