Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منا بھائی ایم بی بی ایس کا پارٹ تھری فلمایا جا رہا ہے یا نہیں، حقیقت کیا ہے؟

سنجے دت اور ارشد وارثی کے اشتہار میں اکھٹے آنے کے بعد افواہیں گردش کرنا شروع ہو گئیں۔ فوٹو: اے ایف پی
بالی وڈ فلم منا بھائی ایم بی بی ایس مشہور ترین فلموں میں شمار ہوتی ہے اور گزشتہ کچھ عرصے سے اس کا پارٹ تھری فلمائے جانے کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں۔
اس فلم کے پارٹ ٹو کو بھی اتنا ہی پسند گیا تھا جتنا کہ پہلے پارٹ نے دھوم مچائی تھی۔
ویسے تو منا بھائی کے فلم سازوں اور نہ ہی اداکاروں نے پارٹ تھری کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان کیا ہے لیکن جب ایک ویڈیو میں سنجے دت اور ارشد وارثی کو ایک ساتھ دیکھا گیا تو فینز میں امید پیدا ہوئی۔
اکثریت کا یہی خیال تھا کہ شاید پارٹ تھری کے لیے یہ اداکار اکھٹے ہوئے ہیں۔
انڈین ویب سائٹ کوئی موئی نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلم کا تیسرا پارٹ شاید کبھی بھی نہیں بن سکے گا اور اس کی وجہ فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کے درمیان پیدا ہونے والا تنازع ہے۔
فلم کے ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی اور پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑا کے درمیان تنازعے کی وجہ ’می ٹو‘ تحریک کے تحت لگنے والے الزامات ہیں جس کے بعد یہ کہا گیا کہ ان کے آئندہ اکھٹے کام کرنے کا امکان بھی ختم ہو گیا ہے۔
ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی پر ایک خاتون کریو ممبر کی جانب سے فلم کے سیٹ پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
اس تمام معاملے سے واقف ایک شخص کا کہنا ہے کہ ’منا بھائی چلے امریکہ‘ کے نام سے بھی ایک فلم بنانے کا ارادہ کیا گیا تھا جس کا سکرپٹ بھی فائنل ہو گیا تھا لیکن بغیر وجہ بتائے اس پر کام روک دیا گیا۔
راج کمار ہیرانی پر لگائے گئے الزامات سامنے آنے کے بعد سے پروڈیوسر ودھو ونود اور ڈائریکٹر کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق سنجے دت اور ارشد وارثی ایک ہسپتال کے لیے بنائے گئے کمرشل میں ساتھ نظر آئے تھے جس کے بعد منا بھائی ایم بی بی ایس کے تیسرے پارٹ کی افواہیں گردش کرنا شروع ہو گئیں۔
تاہم فلم سازوں کی جانب سے بیان آنے تک پارٹ تھری کے مستقبل کے حوالے سے کچھ بھی وثوق سے نہیں کہا جا سکتا۔

شیئر: