Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں نوجوان نے سابق منگیتر کو سڑک پر گولی مار کر ہلاک کردیا

پولیس کا کہنا ہے نوجوان اپنی سابقہ منگیتر کا تعاقب کررہا تھا (فوٹو: عکاظ)
مصر میں ایک نوجوان نے سابق منگیتر  کو سڑک پر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ 
 قتل کے اس واقعہ نے ’نیرہ اشرف کیس‘  کی یاد تازہ کردی جسے  یونیورسٹی گیٹ کے سامنے اس کے کلاس فیلو نے ہلاک کردیا تھا۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق قاہرہ کے مشرق میں واقع نصر سٹی کی ایک سڑک پر نوجوان نے سڑک سے گزرنے والی ایک لڑکی پر فائرنگ کی اور وہ راہگیروں کے سامنے دم توڑ گئی۔ 
عینی شاہدین کا کہنا ہے لڑکی ڈیوٹی سے واپس آرہی تھی۔ نوجوان نے اسے روکا دونوں میں تلخ کلامی ہوئی جس پر نوجوان نے فائرنگ کردی۔
پولیس تحقیقات کے مطابق نوجوان کی عمر 26 برس ہے اس کی 24 سالہ شیما سے دوستی تھی۔ چند برس قبل دونوں کی منگنی ہوئی تھی تاہم آپسی اختلافات پر لڑکی نے منگنی توڑ دی تھی۔ 
نوجوان نے منگیتر کو منانے کی کوشش کی تاہم لڑکی اوراس کے اہل خانہ نے صلح کی کوششیں مسترد کردیں جس پر اس نے سابقہ منگیتر کو ہلاک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ 
پولیس کا کہنا ہے نوجوان اپنی سابقہ منگیتر کا تعاقب کررہا تھا۔ اسے پتہ تھا کہ وہ کب ڈیوٹی دے کر کس بس سے کہاں اترتی ہے۔
بس سے اترتے ہی نوجوان نے لڑکی کو روکا اور منگنی بحال کرنے کو کہا جسے لڑکی نے سختی سے مسترد کردیا۔ اس پر دونوں میں تلخ کلامی ہوئی۔ نوجوان نے طیش میں آکر فائرنگ کردی۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے ملزم کی صحت کے حوالے سے رپورٹ طلب کی ہے تاکہ پوچھ گچھ اور اس کا بیان ریکارڈ کیا جاسکے۔ 
مصر میں منگنی توڑنے اور محبت میں ناکامی پر قتل کے کئی واقعات سامنے آچکے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ نیرہ اشرف کیس مشہور ہوا جسے المنصورہ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس میں اس کے کلاس فیلو محمد عادل نے  رشتے سے انکار پر یونیورسٹی کے گیٹ پر ہلاک کردیا تھا۔ 
الشرقیہ کمشنری میں ایک لڑکی سلمی محمد بھجت نامی کو میڈیکل فیکلٹی میں اس کے ساتھی نے قتل کردیا تھا۔

شیئر: