Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس میں مسلسل دوسرے مہینے اضافہ

نان آئل نجی شعبے میں بھی ملازمت کی بلند ترین شرح دیکھنے میں آئی ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کا پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس اکتوبر میں مسلسل دوسرے مہینے اضافے کے بعد ستمبر میں 57.2 سے بڑھ کر 58.4 تک پہنچ گیا ہے۔
ایک اقتصادی ٹریکر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ مملکت کے مضبوط کاروباری حالات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض بینک سعودی عرب پی ایم آئی رپورٹ میں، جسے ایس اینڈ پی گلوبل نے مرتب کیا ہے، انکشاف کیا ہے کہ مملکت نے پچھلے مہینے اکتوبر 2014 کے بعد سے نان آئل نجی شعبے میں ملازمت کی اپنی بلند ترین شرح کا تجربہ کیا۔
ریاض بینک کے چیف اکانومسٹ نایف الغیث نے کہا کہ ’ اکتوبر میں ریاض بینک 58.4 پی ایم آئی تک بڑھ گیا جو نان آئل کے شعبے میں ترقی کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ مثبت پیشرفت بنیادی طور پر روزگار میں نمایاں اضافے کی وجہ سے کارفرما تھی جو کہ ملازمت پر رکھنے کی بڑھتی ہوئی سرگرمی اور افرادی قوت میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ روزگار میں توسیع سعودی معیشت کے لیے ایک امید افزا علامت ہے کیونکہ یہ لیبر کی بڑھتی ہوئی طلب اور ملازمت کی منڈی میں ممکنہ بہتری کی نشاندہی کرتی ہے‘۔
پی ایم آئی سروے میں حصہ لینے والی کمپنیوں نے مستقبل کی کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے اعلیٰ اعتماد کا اظہار کیا جو کہ بڑھتی ہوئی طلب اور مضبوط آرڈر پائپ لائنوں کی وجہ سے ہے۔
رپورٹ میں اکتوبر کے دوران نئے آرڈر کی مقدار میں تیزی سے اضافے پر بھی روشنی ڈالی گئی جس میں توسیع کی شرح چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
ریاض بینک کے چیف اکانومسٹ نایف الغیث نے کہا کہ ’ توسیع شدہ پی ایم آئی میں ایک اور اہم عنصر نئے آرڈرز میں اضافہ تھا جو جون کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ یہ کاروبارکے درمیان اعتماد کے نئے احساس اور نئے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کی نشاندہی کرتا ہے‘۔

’ںئے آرڈرز میں اضافہ سعودی عرب کے غیر تیل سیکٹر میں مسلسل ترقی کی نشاندہی کرتا ہے‘۔ (فوٹو: عرب نیوز)

انہوں نے نوٹ کیا کہ ’ںئے آرڈرز میں اضافہ سعودی عرب کے غیر تیل سیکٹر میں مسلسل ترقی کی نشاندہی کرتا ہے‘۔
واضح رہے کہ غیر تیل کے شعبے کو مضبوط بنانا مملکت کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ یہ وژن 2030 میں بیان کردہ اہداف اور تیل سے دور معیشت کے تنوع کے مطابق ہے۔
نایف الغیث نے کہا کہ ’ مجموعی طور پر  اکتوبر کا پی ایم آئی سعودی معیشت کے لیے تجویز کرتا ہے کہ غیر تیل کا شعبہ ترقی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے جس کی ہم اس سال کے لیے 6 فیصد سے زیادہ ریکارڈ کرنے کی توقع رکھتے ہیں‘۔
پی ایم آئی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اکتوبر میں اشیا اور خدمات کی فروخت کی قیمتوں میں کمی آئی۔
اس بارے میں نایف الغیث کہا کہ ’ اس کمی کو مارکیٹ کے اندر شدید مسابقت کی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ کمپنیاں قیمتوں کو مسابقتی رکھ کر اپنے مارکیٹ شیئر کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتی ہیں۔ اگرچہ یہ منافع کے مارجن کو متاثر کر سکتا ہے تاہم یہ صارفین کو زیادہ سستی مصنوعات فراہم کرکے اور قیمتوں کے مجموعی استحکام میں حصہ ڈال کر فائدہ پہنچاتا ہے‘۔

شیئر: