Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصری صدر کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر زور

مصری صدر نے کہا کہ’ رفح کراسنگ کو بند نہیں کیا اور نہ اسے کریں گے‘۔ ( فوٹو: اے ایف پی)
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے جمعے کو امن عمل کی بحالی پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
قاہرہ میں سپین اور بیلجیئم کے وزرائے اعظم کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران مصری صدر کہنا تھا کہ’ تیس برسوں سے یہ تنازع لٹکا ہوا ہے۔ نتائج ہمیں بتاتے ہیں کہ ہمیں ایک مختلف طریقہ اختیار کرنا چاہیے‘۔
انہوں نے مزید کہا ’اس میں عالمی برادری کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اور اسے اقوام متحدہ میں لانا شامل ہے۔ یہ سنجیدگی کو ظاہر کرے گا‘۔
العربیہ نیٹ کے مطابق مصری صدر نے کہا کہ’ رفح کراسنگ کو بند نہیں کیا اور نہ اسے کریں گے۔ غزہ میں شہریوں کےلیے امداد ہر صورت میں داخل ہونی چاہیے‘۔
مصری صدر کا کہنا تھا کہ ’ قاہرہ نے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والی 70 فیصد امداد فراہم کی ہے‘۔
’ مصر نے 30 سے زیادہ ملکوں کے شہریوں کو غزہ کی پٹی سے نکلنے کی سہولت فراہم کی‘۔
انہوں نےغزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں محفوظ راہداری فراہم کرنے کی ضرورت پر زوردیا تاہم کہا کہ ’غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی نقل مکانی ک اجازت نہیں دیں گے‘۔
السیسی کا یہ بیان اسرائیل اور حماس کے درمین جنگ بندی کے پہلے دن سامنے آیا ہے جس میں جماس اور دیگر فلطسینی گروپوں کی طر ف سے اسرائیل کی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل میں یرغمال بنائے گئے قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
چار روزہ جنگ بندی کا معاہدہ قطر کی ثالثی کے ساتھ مصر اور امریکہ کے حمایت سے کیا گیا تھا اور یہ سات اکتوبر کو جنگ شسروع ہونے کے سات ہفتے بعد ہوا ہے۔
حماس کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں فضائی اور زمینی حملے کیے۔ اس میں 14 ہزار 854 فلطسینی ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 6 ہزار 150 بچے شامل ہیں۔

شیئر: