Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاڑی چھین کر 28 سالہ نوجوان کا قتل، اسلام آباد میں ٹک ٹاکر کو موت کی سزا

فیصلے کے مطابق مقتول خرم اکبر وکیل تھے اور اسلام آباد میں پراپرٹی کے کاروبار سے بھی وابستہ تھے۔ فائل فوٹو: اے پی پی
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے گاڑی چھیننے کی واردات کے دوران 28 سالہ نوجوان کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ٹک ٹاکر محمد نیاز عالیان کو سزائے موت سنائی ہے۔
جمعرات کو ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا نے گزشتہ برس مئی میں اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ کی حدود میں قتل کیے گئے نوجوان خرم اکبر کے مقدمے کا فیصلہ سنایا۔
فیصلے کے مطابق مقتول خرم اکبر وکیل تھے اور اسلام آباد میں پراپرٹی کے کاروبار سے بھی وابستہ تھے۔
قتل کی ایف آئی آر مقتول کے والد کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ گولڑہ میں درج کی گئی تھی۔ پولیس نے ابتدائی طور پر ڈکیتی اور اندھے قتل کی واردات کی تفتیش شروع کی تھی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقتول سے گاڑی چھینی گئی تھی اور ملزم کو بعد ازاں پولیس تفتیش میں نشاندہی کے بعد گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے عدالت میں بتایا کہ ملزم نے قتل کے بعد پستول قریبی جھاڑیوں میں پھینکا تھا جو برآمد کر کے فرانزک کے لیے بھیجا گیا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق پستول اور جائے واردات سے ملنے والی گولیوں کے خول فرانزک میں میچ کر گئے تھے جس سے ثابت ہوا کہ خرم اکبر کو ملزم نے قتل کیا۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس نے فیصلے میں لکھا کہ استغاثہ اپنا مقدمہ کسی شک و شبے سے بالاتر ہو کر ثابت کرنے میں کامیاب رہا اس لیے محمد نیاز عالیان کو سزائے موت سنائی جاتی ہے۔ مجرم کو پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔
ڈکیتی کی واردات کی دفعات کے تحت مجرم محمد نیاز کو الگ سے سات سال قید بامشقت اور تیس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

شیئر: