Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوہستان: غیرت کے نام پر بیٹی کے قتل میں ملوث باپ گرفتار

22 نومبر کو دو لڑکیوں کی امان دیدار نامی لڑکے کی آئی ڈی سے فیس بک پر تصاویر وائرل ہوئیں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
صوبہ خیبر پختونخوا کے دورافتادہ ضلع کوہستان میں غیرت کے نام پر قتل کی گئی لڑکی کے والد کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے منگل کو لڑکی کے والد ملزم ارسلا کو گرفتار کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور اس کا سات روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔
ضلع کوہستان کے علاقے پالس میں 24 نومبر کو فیس بک پر لڑکوں کے ساتھ تصویر وائرل ہونے پر غیرت کے نام پر لڑکی کو قتل کیا گیا تھا۔
پولیس نے لڑکی کے قتل کے صلاح مشورے میں شامل تین ملزمان بھی گرفتارکیے۔ ان میں ملزم ارسلا کا بھائی، چچا زاد بھائی اور ایک قریبی رشتہ دار شامل ہیں۔ تینوں ملزمان کو بدھ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب وائرل تصاویر میں موجود لڑکے رحمت شاہ کو مقامی پولیس نے برشریال سے اپنی تحویل میں لے کر عدالت میں پیش کیا۔

پولیس کی ابتدائی رپورٹ تیار

کوہستان واقعے پر پولیس نے ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے جس کے مطابق 22 نومبر کو دو لڑکیوں کی امان دیدار نامی لڑکے کی آئی ڈی سے فیس بک پر تصاویر وائرل ہوئیں۔
لڑکیوں کی تصاویر رحمت شاہ اور امان دیدار نامی لڑکے کی تصاویر سے فوٹوشاپ کر کے لگائی گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک لڑکی کو قتل کیا گیا جبکہ دوسری لڑکی کو ریسکیو کر کے والدین کے ہمراہ پالس لایا گیا۔ لڑکی نے سینیئر سول جج کی عدالت میں بیان ریکارڈ کیا جس کو اپنی رضامندی کے ساتھ والدین کے ساتھ بھیج دیا گیا۔
پولیس کے مطابق لڑکی کو 30 لاکھ روپے ضمانت کے عوض والد کے حوالے کیا گیا۔

شیئر: