Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹ انتخابات: انوار الحق کاکڑ، فیصل واؤڈا اور محسن نقوی سمیت دیگر کے کاغذات نامزدگی جمع

سینیٹ کی 48 نشستوں پر اگلے مہینے دو اپریل کو انتخابات ہوں گے۔ (فوٹو: سینیٹ آف پاکستان)
دو اپریل کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے سنیچر کو وفاق اور چاروں صوبوں کی 48 نشستوں پر 145 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے میں نمایاں امیدواروں میں سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، فیصل واؤڈا، احد چیمہ، ڈاکٹر یاسمین راشد، راجہ ناصر عباس، پرویز رشید، اسحاق ڈار، اور صنم جاوید شامل ہیں۔

کُل کتنے کاغذات نامزدگی جمع ہوئے؟

سینٹ کی وفاق کی دو نشستوں پر چار امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ خیبر پختونخوا سے اب تک ٹیکنوکریٹ کی دو نشستوں کے لیے 10 امیدواروں، سات جنرل نشستوں کے لیے 25 امیدواروں اور خواتین کی دو نشستوں کے لیے سات امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
سندھ سے الیکشن کمیشن کو مجموعی طور پر 35 فارم موصول ہوئے ہیں۔ بلوچستان سے مجموعی طور پر 36 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ اسی طرح پنجاب میں 16 جنرل، چار ٹیکنوکریٹ، پانچ خواتین اور تین اقلیتی امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

اسلام آباد

سینٹ کی وفاق کی دو نشستوں پر چار امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔ اسلام آباد کی جنرل نشست پر رانا محمود الحسن اور ٹیکنوکریٹ نشست پر اسحاق ڈار نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے فرزند شاہ نے جنرل نشست اور سردار محمد مصروف نے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔

پنجاب

پنجاب سے مجموعی طور پر 28 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے پنجاب اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے لیے آزاد امیدوار کی حیثیت سے کاغذات نامزدگی پر دستخط کیے۔ مسلم لیگ ق کے شافع حسین اور ن لیگ کے خواجہ عمران نذیر ان کے تائید کنندہ ہیں۔
اقلیتی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرانے والوں میں طارق جاوید، آصف عاشق اور مسلم لیگ ن کے طاہر خلیل سندھو شامل ہیں۔
جنرل نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کرانے والوں میں ولید اقبال، ڈاکٹر شہزاد، طلال چوہدری، اعجاز حسین، زلفی بخاری، احد چیمہ، پرویز رشید، ناصر محمود بٹ، حامد خان، راجہ ناصر عباس، عرفان احمد خان اور راجہ حبیب الرحمان شامل تھے۔ یاسمین راشد، مصطفیٰ رمدے اور محمد اورنگزیب نے ٹیکنوکریٹ سیٹ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ 
ان کے علاوہ خواتین کی نشست کے لیے صنم جاوید، انوشے رحمان، بشریٰ انجم بٹ اور دیگر نے کاغذات جمع کرائے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے پنجاب اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے لیے آزاد امیدوار کی حیثیت سے کاغذات نامزدگی پر دستخط کیے۔ (فائل فوٹو: ایکس)

سندھ

سندھ سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے آخری روز پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، سنی اتحاد کونسل اور آزاد ارکان نے نامزدگی فارم جمع کرائے۔
الیکشن کمیشن کو مجموعی طور پر 35 فارم موصول ہوئے ہیں۔ کاغذات جمع کرانے والوں میں آزاد امیدوار فیصل واؤڈا بھی شامل ہیں۔ اُن کے تجویز و تائید کنندہ ایم کیو ایم کے اراکین سندھ اسمبلی ہیں۔
ان کے علاوہ محمد نجیب ہارون، محمد ابوبکر، محمد عبدالرؤف صدیقی، شبیر احمد قائم خانی، عامر ولی الدین چشتی، ہمایوں سلطان، اشرف علی جتوئی، سید مسرور احسن، سید کاظم علی شاہ، سرفراز راجڑ، ندیم احمد بھٹو، جاوید احمد نایاب، دوست علی جیسر، عبدالوہاب، گنور علی خان اسران، عامر دھامراہ، علی طاہر، میر راجہ خان جاکھرانی، شہباز ظہیر اور نگہت مرزا نے جنرل نشستوں کے لیے کاغذات جمع کرائے ہیں۔ ٹیکنو کریٹ کی نشست کے لیے ضمیر حسین گھمرو، سرمد علی، کریم، احمد خواجہ، منظور احمد بھٹہ اور عبدالوہاب، جبکہ خواتین کی نشست پر قرۃ العین مری، روبینہ قائم خانی، یاسمین دادا بھائی، مسرت نذیر نیازی، سبینا پروین، مہہ جبین ریاض اور اقلیت کی نشست کے لیے پونجومل، سریندر ولاسائی اور بھگوان داس امیدوار ہیں۔

خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر 42 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
ٹیکنوکریٹ کی دو نشستوں کے لیے 10 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ ان میں اعظم خان سواتی، قاضی محمد انور ایڈوکیٹ، وقار احمد قاضی، ڈاکٹر حماد محمود چیمہ، خالد مسعود، فضل حنان، دلاور خان، قیصر خان، نور الحق قادری اور سید ارشاد حسین شامل ہیں۔

پنجاب سے خواتین کی نشست کے لیے صنم جاوید کے کاغذات جمع کرائے گئے۔ (فائل فوٹو: ایکس)

سات جنرل نشستوں کے لیے 25 امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے۔ ان میں عرفان سلیم، محمد طلحہ محمود، دلاور خان، فیصل جاوید، مرزا محمد آفریدی، اظہر قاضی مشوانی، نیاز احمد، وقاص اورکزئی، فضل حنان، اصف اقبال، اعظم خان سواتی، مراد سعید، فیض الرحمان، خرم ذیشان، عطا الحق، مسعود الرحمان، شفقت ایاز، آصف رفیق، محمود خان، نور الحق قادری، محمد نسیم، سجاد حسین، تاج محمد آفریدی، احمد مصطفی، اور فدا محمد شامل ہیں۔
اسی طرح خواتین کی دو نشستوں کے لیے سات امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے جن میں مہوش علی خان، عائشہ بانو، روبینہ ناز، روبینہ خالد، شازیہ، سیدہ طاہرہ بخاری اور حامدہ شاہد شامل ہیں۔

بلوچستان

بلوچستان سے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے 36 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرئے ہیں۔
جنرل نشستوں پر پاکستان مسلم لیگ ن کے اوررنگ زیب کھیتران، سعید الحسن، نسیم الرحمن، یار محمد نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ خواتین کی نشستوں پر راحت جمالی، راحیلہ حمید درانی جبکہ ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر آغا شاہ زیب درانی، سید الحسن مندوخیل نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
اسی طرح جمعیت علمائے اسلام کے احمد خان، مولانا عبدالواسیع نے جنرل نشستوں جبکہ مولانا عبدالواسیع، امان اللہ کندرانی اور رحمت اللہ نے ٹیکنوکریٹ کی نشست کے لیے کاغذات جمع کرائے۔ خواتین کی نشست کے لیے بی بی کلثوم نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چنگیز جمالی، سردار عمر گورگیج، طارق مسوری بگٹی نے جنرل نشستوں جبکہ بلال احمد خان نے ٹیکنوکریٹ اور کرن عشرت نے خواتین کی نشست پر کاغذات جمع کرائے۔

فیصل واؤڈا کے تجویز و تائید کنندہ ایم کیو ایم کے اراکین سندھ اسمبلی ہیں۔ (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)

بلوچستان عوامی پارٹی کے کہدہ بابر، نصیب اللہ بازئی نے جنرل نشستوں پر کاغذات جمع کرائے۔ جماعت اسلامی کے زاہد اختر بلوچ نے جنرل نشست اور عبدالحق ہاشمی اور ڈاکٹر عطا الرحمن نے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر کاغذات جمع کرائے۔ یاسمین نے خواتین کی نشست پر کاغذات جمع کرائے۔
پیپلز پارٹی اور نیشنل پارٹی نے ایمل ولی خان اور جان محمد بلیدی کو مشترکہ طور پر جنرل نشستوں پر نامزد کیا ہے۔
اسی طرح بلوچستان سے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، اعجاز احمد اور ڈاکٹر حسین اسلام نے بطور آزاد امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ جبکہ ثنا جمالی نے خواتین کی نشست پر آزاد امیدوار کے طور پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

امیدواروں کی حتمی فہرست 27 مارچ کو

الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے وقت میں اضافہ کیا گیا تھا۔ سنیچر کی شام 6 بجے کاغذات نامزدگی کا وقت ختم ہوا۔
14 مارچ کو الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی 48 نشستوں پر دو اپریل کو انتخابات کرانے کا شیڈول جاری کیا تھا جس کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے سینٹ کی نشستوں پر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔ کاغذات نامزدگی متعلقہ ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کروائے گئے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 19 مارچ تک کی جائے گی. الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 25 مارچ تک نمٹائی جائیں گی جبکہ امیدواروں کی حتمی فہرست 27 مارچ کو جاری کر دی جائے گی۔

بلوچستان سے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بطور آزاد امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ (فائل فوٹو: یوٹیوب)

سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی۔ سابق فاٹا کے چار ارکان کی جانب سے خالی ہونے والی نشستوں پر انتخاب نہیں ہو گا۔ سابقہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد سینیٹ میں فاٹا کے لیے مختص نشستیں آئینی ترمیم کے تحت ختم ہوچکی ہیں۔

شیئر: