Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ منورہ ایئرپورٹ پر پہلی مرتبہ 9 ملین مسافروں کی ریکارڈ آمد

سعودی ائیرپورٹس پر مسافروں کو فراہم کی جانے والی خدمات کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔(فوٹو سبق)
جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن نے فروری 2024 میں مملکت کے بین الاقوامی اور ڈومیسٹک ایئرپورٹس کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے۔
سبق ویب کے مطابق ایئرپورٹس  کی کارکردگی کا اندازہ گیارہ آپریشنل معیارات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ جس کا مقصد سعودی ائیرپورٹس پر مسافروں کو فراہم کی جانے والی خدمات کو بہتر بنانا ہے۔
بین الاقوامی ایئرپورٹس کے زمرے میں جہاں مسافروں کی سالانہ تعداد 5 سے 15 ملین تک ہے۔ اس میں دمام کا کنگ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ 91 فیصد کارکردگی سے سرفہرست رہا۔
مدینہ منورہ کا امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ دوسرے نمبر پر ہے جس نے پہلی مرتبہ 9 ملین مسافروں کی آمد کی ریکارڈ تعداد حاصل کی۔ 
 امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کے منصوبے کا دوسرا مرحلہ شروع کیا گیا ہے۔
جس پر لاگت 1.2 ارب ریال آئے گی۔ اس کا مقصد 2027 کے آخر تک ایئرپورٹ پر مسافروں کی گنجائش بڑھا کر 17 ملین تک کرنا ہے۔ مسافر لاونج توسیع کے بعد بین الاقوامی پروازوں کے لیے مختص کیا جائے گا۔ اس کی گنجائش سالانہ 12 ملین مسافروں تک پہنچ جائے گی۔
 اندرون مملکت پروازوں کے لیے نئے مسافرلاونج کی تعمیر سے مسافروں کی سالانہ گنجائش 3.5 ملین ہوجائے گی۔ 
واضح رہے کہ مدینہ منورہ کا امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو سعودی عرب کی  ابتدائی ایئرپورٹس میں سے ایک سمجھا جاتا ہےجو 1950 میں تعمیر ہوا تھا۔
اس کی درجہ بندی ایئرلائنز اور ایئرپورٹس کی درجہ بندی کرنے والی بین الاقوامی تنظیم سکائی ٹریکس نے 2020 میں کی تھی۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: