Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیف جسٹس نے معاشی استحکام کے لیے تعاون کا یقین دلایا ہے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بشام میں چینی باشندوں پر حملہ دونوں ملکوں کی دوستی کے خلاف دشمنوں کی سازش ہے اور اس کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے۔
سنیچر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پانچ برس میں پاکستان کی معیشت کو بدلنا ہے۔ تمام وزارتوں کے اہداف کے حصول کے لیے جلد حکمت عملی بنائی جائے گی۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’چیف جسٹس نے پورا یقین دلایا کہ وہ معاشی مسائل کے حل کے لیے حکومت کے ساتھ ہیں، ’چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت اپنے محکموں کو ٹھیک کریں عدلیہ کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔‘
’بعض وزارتوں کے اہداف 100 دن، چھ مہینے اور پانچ سال کے لیے ہیں۔ اگلے پانچ برس میں ایکسپورٹس کو دو گنا کرنا ہے۔‘
پاکستان کی وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بعض وزرا نے زوم نے ذریعے آن لائن شرکت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کر رہے ہیں۔
سنیچر کی دوپہر کو بلائے گئے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پانچ نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔
جمعرات کو وزیراعظم اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ملاقات کے بعد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط میں لگائے الزامات کی تحقیق ایک انکوائری کمیشن کرے گا جس کی منظوری وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی جائے گی۔
اسی معاملے پر چیف جسٹس پاکستان کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس کے  بعد گذشتہ جمعرات کو جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے واضح طور پر کہا کہ ’ججوں کے معاملات اور انتظامی امور میں ایگزیگٹو (حکومت) کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، اور کسی بھی طرح کے حالات میں عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔‘
’چیف جسٹس اور ان کے بعد سینیئر ترین جج (جسٹس منصور علی شاہ) نے واضح کیا کہ عدلیہ کی آزادی ایک  بنیادی ستون ہے جو قانون کی بالادستی اور مضبوط جمہوریت کو یقینی بناتا ہے۔‘
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پاکستان کمیشنز آف انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت ایک انکوائری کمیشن بنانے کی تجویز دی گئی جس کی سربراہی کے اچھی ساکھ حامل ایک ریٹائرڈ جج کریں گے۔

شیئر: