Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی فوج کا الشفا ہسپتال سے انخلا، ’وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی‘

غزہ میں جہاں جنگ سے لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں وہیں اسرائیلی فوج کے آپریشن کے قبل الشفا میں سینکڑوں افراد نے پناہ لی ہوئی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
غزہ میں حماس کے زیرِانتظام وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اس جگہ پر ایک بڑے آپریشن کے آغاز کے چند دن بعد محصور علاقے کے مرکزی ہسپتال الشفا کے کمپلیکس سے ٹینک اور گاڑیاں واپس بلا لی ہیں۔
وزارت صحت نے کہا ہے کہ پیر کو کمپلیکس سے درجنوں لاشیں ملی ہیں، جہاں سے جہاں اے ایف پی کے ایک صحافی اور عینی شاہدین نے ٹینکوں اور گاڑیوں کو باہر نکلتے دیکھا۔
اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کسی انخلا کی تصدیق نہیں کی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ کمپلیکس کے آس پاس کے علاقے پر درجنوں ہوائی حملے ہوئے اور گولے گرے۔
حماس کی حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں نے واپس جانے والی گاڑیوں کو کور فراہم کیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو اپنا آپریشن شروع کیا تھا اور اسے ’صرف‘ حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنانے کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے حماس پر اس کمپلیکس سے کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔
قبل ازیں فوج نے کہا تھا کہ الشفا اور اس کے اطراف میں ہونے والی لڑائی میں 200 عسکریت پسند مارے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک ویڈیو میں جاری کی گئی جس میں ہسپتال سے ہتھیار اور پیسے قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اُن کے مطابق حماس اور اسلامک جہاد ان کا استعمال کر رہے تھے۔
تاہم حماس نے الشفا اور دیگر صحت کی سہولیات سے کام کرنے سے انکار کیا ہے۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ ’الشفا میڈیکل کمپلیکس کے اندر اور اس کے آس پاس سے درجنوں لاشیں، جن میں سے کچھ گل سڑ چکی ہیں، برآمد کی گئی ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’اسرائیلی فوج نے الشفا میڈیکل کمپلیکس سے عمارتوں کو جلانے اور اسے مکمل طور پر غیر فعال کرنے کے بعد وہاں سے انخلا کیا۔ کمپلیکس اور اس کے آس پاس کی عمارتوں کے اندر وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔‘

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ’اسرائیلی فوج نے الشفا میڈیکل کمپلیکس سے عمارتوں کو جلانے اور اسے مکمل طور پر غیر فعال کرنے کے بعد وہاں سے انخلا کیا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

جائے وقوعہ پر موجود اے ایف پی کے ایک صحافی نے بتایا کہ کمپلیکس کے اندر کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے، کچھ جگہوں پر آگ لگنے سے نقصان ہوا ہے۔
ایک ڈاکٹر کے مطابق 20 سے زائد لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور کچھ کو گاڑیوں نے واپس جاتے ہوئے کچلا ہے۔
غزہ میں جہاں جنگ سے لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں وہیں اسرائیلی فوج کے آپریشن کے قبل الشفا میں سینکڑوں افراد نے پناہ لی ہوئی تھی۔
اس جنگ کا آغاز گذشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے سے ہوا۔ اسرائیلی اعداد وشمار کے مطابق اس حملے میں 1160 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت شہریوں کی تھی۔
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے جوابی حملے میں اب تک 32 ہزار 782 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
سرائیلی فوج نے پیر کو اعلان کیا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک 600 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں۔

شیئر: