Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوسف رضا گیلانی چیئرمین اور سیدال ناصر بلامقابلہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی چیئرمین جبکہ سیدال ناصر کو بلامقابلہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب کیا گیا ہے۔
منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی سے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کا حلف لیا۔
بعد ازاں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹر سیدال خان ناصر سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کا حلف لیا۔
سینیٹ کے اجلاس میں نومنتخب اراکین نے  بھی حلف اٹھایا۔ نومنتخب اراکین سے سینیٹر اسحاق ڈار نو منتخب اراکین سے حلف لیا۔
چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن غیر آیئنی اور غیر قانونی ہے: سینیٹر علی ظفر
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن غیر آیئنی اور غیر قانونی ہے۔
انہوں نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن کو اس وقت تک ملتوی کیا جائے جب تک خیبرپختونخوا کے سینیٹرز ایوان میں نہیں آ جاتے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ہر صوبے کے منتخب سینیٹرز حلف نہ اٹھا لیں سینیٹ مکمل نہیں ہوتا۔
سینیٹ کا اجلاس شروع، پی ٹی آئی کا احتجاج
نو منتخب اراکین کی حلف برداری اور چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے سینیٹ کا اجلاس شروع ہو گیا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس کی صدارت وزیر خارجہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں۔
آج 43 نومنتخب اراکین حلف لیں گے۔ چیئرمین سینیٹ و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا چناؤ خفیہ رائے شماری سے ہو گا۔ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے 85 سینیٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
تحریک انصاف کا بائیکاٹ کا فیصلہ
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان کا کہنا ہے کہ وفاق کی تمام اکائیوں کی نمائندگی کے بغیر چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب غیر آئینی ہے۔ نامکمل الیکٹورل کالج کے ساتھ غیر منتخب افراد کو منتخب اور ایوان بالا کی توہین برداشت نہیں کریں گے۔ نامکمل ایوان کی صورت میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب جمہوری اقدار کا قتل ہے۔
سینیٹ نمبر گیم کیا ہے؟
ایوان بالا کی 30 نشستوں پر الیکشن کے بعد سینیٹ کی اب تک کی پارٹی پوزیشن کے مطابق پیپلز پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔
سینیٹ میں اب ارکان کی تعداد 85 ہے جب کہ خیبر پختونخوا کی 11 نشستوں پر الیکشن نہیں ہوا۔
85 میں سے حکمران اتحاد کو 50 سے زائد سینیٹرز کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہے۔
اس وقت سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ہے جس کے سینیٹرز کی تعداد 24 ہو گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کی تعداد بھی 19 ہے۔
ایم کیو ایم کے سینیٹرز کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ جے یو آئی ایف کے سینیٹرز کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق کا ایک ایک سینیٹر ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرز کی تعداد چار ہے۔
اے این پی کے سینیٹرز کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ نیشنل پارٹی کا ایک ایک سینیٹر ہے جب کہ آزاد سینیٹرز کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔
تحریک انصاف کا اسلام آباد ہائی کورٹ اور سینیٹ سیکریٹریٹ سے رجوع
پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ اور سینیٹ سیکریٹریٹ سے رجوع کیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن روکنے کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے تاہم سینیٹرز کی الیکشنز روکنے کی درخواست پر حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی گئی۔

شیئر: