Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل پر حملوں کی حمایت میں ہزاروں ایرانی شہری سڑکوں پر نکل آئے

ایران کے مختلف شہروں میں مظاہرین نے حملوں کے حق میں نعرے بازی کی۔ (فوٹو: روئٹرز)
اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملوں کی حمایت میں ہزاروں کی تعداد میں ایرانی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیل اور امریکہ کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاسداران انقلاب کی جانب سے آپریشن لانچ کرنے کے اعلان کے تھوڑی دیر بعد شہری تہران کے فلسطین سکوائر پر اکھٹے ہوئے اور نعرے بازی کی۔
فلسطین سکوائر میں دیوار پر اسرائیل کے لیے ان الفاظ میں پیغام لکھا ہوا ہے کہ ’اگلا تھپڑ زیادہ سخت ہو گا۔‘ یہاں پہلے سے ایک اور بینر بھی لگا ہوا ہے جس پر عبرانی زبان میں اسرائیل کو ’پناہ‘ لینے کو کہا گیا ہے۔
اتوار کو مظاہرین نے ایرانی اور فلسطینی جھنڈے لہراتے ہوئے حملوں کے حق میں نعرے لگائے۔
سنیچر کی رات گئے ایران نے جوابی حملے میں اسرائیل پر متعدد ڈرون حملے کیے ہیں۔ یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سات اہلکاروں سمیت دو جنرلز بھی ہلاک ہوئے تھے۔
قونصل خانے پر حملے کے بعد سے ایرانی حکومت بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کرتی آئی ہے جبکہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ’اسرائیل کی بری حکومت کو سزا ملے گی۔‘
ایرانی میڈیا نے اسرائیل پر حملے کو ’پیچیدہ‘ قرار دیا ہے جس میں اتحادی ممالک یمن، لبنان اور عراق بھی شامل ہیں۔
مقامی نیوز ایجنسی تسنیم کا کہنا ہے کہ ’یہ حملہ صرف ایران کی طرف سے نہیں ہوا بلکہ اس حکومت (اسرائیل)  کو چاروں طرف سے سزا مل رہی ہے۔‘

سنیچر کی رات گئے ایران نے اسرائیل پر متعدد ڈرون حملے کیے۔ (فوٹو: روئٹرز)

تہران میں برطانیہ کے سفارتخانے کے باہر مظاہرین بڑی تعداد میں اکھٹے ہوئے۔ ایران کے تیسرے بڑے شہر اصفہان میں بھی شہری بڑی تعداد میں حملوں کے حق میں باہر نکلے۔ قونصل خانے پر حملے میں ہلاک ہونے والے ایک جنرل بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی بھی اصفہان میں دفن ہیں۔
سال 2020 میں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے کمانڈر قاسم سلیمانی کی قبر کے قریب بھی شہری اکھٹے ہوئے اور حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
تہران حماس کی حمایت کرتا ہے لیکن 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے میں براہ راست ملوث ہونے کی تردید کرتا آیا ہے۔
تاہم ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور کئی سالوں سے دونوں ممالک کے درمیان کسی نہ کسی صورت میں پس پردہ لڑائی جاری ہے۔

شیئر: