Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کا مبینہ حملہ: یہ بچوں کے کھیل جیسا تھا، ایرانی وزیر خارجہ

حسین امیرعبداللهیان نے کہا کہ ’اگر اسرائیلی حکومت ہمارے مفادات کے خلاف ایک اور کارروائی کرنا چاہتی ہے، تو ہم فوری اور بھرپور جواب دیں گے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللهیان نے ایرانی حملے کے جواب میں اسرائیل کی مبینہ کارروائی کو بچوں کے کھیل جیسا قرار دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے جمعے کو امریکی نیوز چینل این بی سی کو ایک انٹرویو میں کہا کہ ’گذشتہ رات جو کچھ ہوا وہ حملہ نہیں تھا۔ یہ دو سے تین ڈرونز کی پرواز تھی، یہ ان کھلونوں کی سطح کے ہیں جو ہمارے بچے ایران میں استعمال کرتے ہیں۔‘
حسین امیرعبداللهیان کا کہنا تھا کہ ’جب تک اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایران کے مفادات کے خلاف کوئی نئی مہم جوئی نہ ہوئی، ہم جواب نہیں دیں گے۔‘
’اگر اسرائیلی حکومت ہمارے مفادات کے خلاف ایک اور کارروائی کرنا چاہتی ہے، تو ہم فوری اور بھرپور جواب دیں گے۔‘
گذشتہ روز جمعے کو ایران کے سرکاری میڈیا نے ملک میں دھماکوں کی اطلاعات دی تھیں۔ ایک سرکاری اہلکار کے مطابق یہ ان چھوٹے ڈرونز کے تباہ ہونے کی آوازیں تھیں جنہیں کامیابی سے مار گرایا گیا تھا۔
امریکی میڈیا نے اپنے سرکاری حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ اسرائیل نے ایران کے گذشتہ ہفتے ڈرونز اور میزائل سے حملے کے جواب میں کارروائی کی ہے۔
اسرائیل کی اس مبینہ کارروائی کے بعد عالمی رہنماؤں نے کشیدگی میں کمی کی اپیل کی، کیونکہ گذشتہ برس سات اکتوبر کے بعد شروع ہونے والی غزہ کی جنگ کے تناظر میں اس تنازع میں شدت آنے کے خطرات ہیں۔

گذشتہ سنیچر اور اتوار کی رات کو ایران نے پہلی مرتبہ اپنی سرزمین سے اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

گذشتہ سنیچر اور اتوار کی رات کو ایران نے پہلی مرتبہ اپنی سرزمین سے اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ یہ حملہ یکم اپریل کو ہونے والے اس مہلک فضائی حملے کے جواب میں تھا جس میں دمشق میں ایرانی قونصل خانے کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے عوامی سطح پر اپنی تک ایران میں ہونے والی مبینہ کارروائی کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق دونوں فریقین ابھی کے لیے کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

شیئر: