Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردنی فرمانروا اور بلنکن کی ملاقات، غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں پر تبادلہ خیال

ملاقات کے دوران اردنی ولی عہد حسین بن عبداللہ بھی موجود تھے (فوٹو: اے ایف پی)
اردن کے شاہ عبداللہ ثانی اور امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے منگل کو عمان میں ملاقات کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت کا اعادہ کیا ہے۔
ملاقات کے دوران اردنی ولی عہد حسین بن عبداللہ بھی موجود تھے۔
عرب نیوز کے مطابق اردن کے فرمانروا نے کہا کہ ’یہ ضروری ہے کہ خطے میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو کم کرنے اور معصوم شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں‘۔
انہوں نے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں کسی بھی اسرائیلی فوجی کارروائی کے خلاف خبردار کیا جو لڑائی کے باعث علاقے کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے والے دس لاکھ سے زیادہ فلسطینوں کی آخری پناہ گاہ بن چکا  ہے۔
انہوں نے غزہ میں جنگ کے اثرات مغربی کنارے ، یروشلم اور وسیع تر خطے تک پھیلنے کے امکانات کے بارے میں بھی خبردار کیا۔
انہوں نے کہا  فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے لیے عالمی سپورٹ غزہ میں پناہ گزینوں سمیت تقریبا 20 لاکھ افراد کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے اور مدد کی فراہمی کےلیے اہم ہے۔
اردن جس کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں دو ملین سے زیادہ رجسٹرڈ پناہ گزین فلسطینوں کی میزبانی کرتاہے جو کسی بھی ایک ملک میں سب سے بڑی تعداد ہے جس میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کام کرتی ہے ۔
یاد رہے کہ  بلنکن ریاض میں خلیجی عرب رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد عمان کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
امریکی وزیر خارجہ نے اردن کے شاہ عبد اللہ دوم اور وزیر خارجہ ایمن صفادی کے ساتھ ساتھ غزہ کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی امداد اور تعمیر نو کے رابطہ کار سگریڈ کاگ سے بھی ملاقات کی۔
 بلنکن بعد میں اسرائیل کے لیے روانہ ہوئے جہاں وہ تازہ ترین مذاکرات پر تبادلہ خیال کریں گے جس کا مقصد عارضی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی ہے۔

شیئر: