Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے کا معاملہ، پی ٹی اے کی معذرت

ایف بی آر کی جانب سے 6 لاکھ 6 ہزار 671 ٹیکس نادہندگان کی نشاندہی کی گئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سنیچر کو نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک نہ کرنے کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کو مطلع کر دیا ہے۔
 پی ٹی اے نے اس حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114-بی کے تحت موبائل فون سموں کی بلاکنگ کے حوالے سے  پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے ایف بی آر کو مطلع کیا ہے کہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر (آئی ٹی جی او ) پر  متعلقہ ادارے کے ذریعے عمل درآمد سے پہلے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ اعلامیہ کے مطابق پی ٹی اے نے اس حوالے سے  سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا بھی آغاز کر دیا ہے۔
اس سے قبل وفاقی حکومت نے ریونیو بڑھانے کے لیے اقدامات تیز کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے ذریعے نان ٹیکس فائلرز کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ان کی سمیں بلاک کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
ایف بی آر  کی جانب سے 6 لاکھ 6 ہزار 671 ٹیکس نادہندگان کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس حوالے سے ایف بی آر نے آرڈر جاری کیا ہے کہ ان افراد کی موبائل فون سمیں بند کی جائیں۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 6 لاکھ 6 ہزار سے زیادہ جن افراد کی نشاندہی کی گئی ہے ان کی آمدن ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے قابل ہے لیکن یہ اس کے باوجود ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔
اس حکمنامے کے بعد یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ نان فائلرز کی موبائل فون سمز کو غیر فعال کرنے میں ٹیلی کام آپریٹرز رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں جس کے بعد حکومت نے ان آپریٹرز کے خلاف بھی کارروائی کے بارے  میں سنجیدگی دکھانے کا فیصلہ کیا۔
یہ فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر کیا گیا۔ حکومت کے اس فیصلے پر عمل درآمد میں ٹیلی کام آپریٹرز کے دباؤ پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے تعاون نہ کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔
پی ٹی اے نے سنیچر کو اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ پی ٹی اے اس وقت ایف بی آر کے حکم پر سمز بلاک کرنے کے بجائے جائزہ لینے کو ترجیح دے رہا ہے۔
اس حوالے سے اُردو نیوز کو ایک خط کی کاپی موصول ہوئی جو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو سمز بلاک نہ کرنے سے متعلق لکھا ہے۔ پی ٹی اے نے ایف بی آر کے خط کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کا عمل ان کے  نظام سے مطابقت نہیں رکھتا اور قانونی طور پر پی ٹی اے سمز بلاک کرنے کا پابند نہیں ہے۔

پی ٹی اے نے کہا ہے کہ  سمز بلاک کرنے کے علاوہ دیگر قانونی آپشنز پر غور کیا جائے (فوٹو روئٹرز)

خط کے متن کے مطابق بڑی تعداد میں خواتین اور بچے مرد حضرات کے نام پر سمز استعمال کرتے ہیں۔ پی ٹی اے نے خط میں سم رجسٹریشن سے متعلق ڈیٹا فراہم کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان میں خواتین کے نام پر صرف 27 فیصد سمز ہیں یوں یہ صارفین جو ممکنہ طور پر تعلیمی سرگرمیوں کے لیے اس سم کا استعمال کر رہے ہوں، ابلاغ سے محروم ہوجائیں گے۔
پی ٹی اے کی جانب سے لکھے گئے خط میں بیرونی سرمایہ کاری کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ خط کے مطابق سمز بلاک کرنے سے ڈیجیٹلائزیشن کو نقصان پہنچے گا اور بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد پر منفی اثر پڑنے کی وجہ سے معیشت کو دھچکا لگ سکتا ہے۔
 پی ٹی اے نے اپنے خط میں کہا ہے کہ بڑی تعداد میں سمز بلاک کرنے سے ٹیلی کام معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا، بینکنگ ٹرانزیکشنز، ای کامرس، ای ہیلتھ، موبائل اکاؤنٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے مسائل پیدا ہوں گے۔ پی ٹی اے نے ایف بی آر کو  مشورہ دیتے ہوئے لکھا کہ سمز بلاک کرنے کے علاوہ دیگر قانونی آپشنز پر غور کیا جائے۔

شیئر: