Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی فوج نے رفح کراسنگ کا کنٹرول سنبھال لیا

حماس نے جنوبی اسرائیل پر مارٹر فائر کیے جس میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے (فوٹو: روئٹرز)
اسرائیلی فوج نے منگل کو غزہ اور مصر کے درمیان اہم سرحدی گزرگاہ رفح کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں اور طیاروں نے رات بھر رفح کے کئی علاقوں اور مکانات پر گولہ باری کی جس سے 20 فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
غزہ بارڈر کراسنگ اتھارٹی کے ترجمان ہشام عدوان نے کہا کہ ’اسرائیل نے رفح بارڈر کراسنگ کی بندش کے بعد پٹی کے رہائشیوں کو موت کی سزا سنائی ہے۔‘
اسرائیل رفح میں ایک بڑی دراندازی شروع کرنے کی دھمکی دیتا رہا ہے، جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ وہاں حماس کے ہزاروں جنگجوؤں اور ممکنہ طور پر درجنوں یرغمالیوں کو پناہ دی گئی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ رفح پر کارروائی کے بغیر فتح ناممکن ہے۔
غزہ کی سرحدی اتھارٹی کے ایک ترجمان نے روئٹرز کو بتایا کہ تباہ شدہ غزہ میں امداد کے لیے ایک اہم راستہ رفح کراسنگ اسرائیلی ٹینکوں کی موجودگی کی وجہ سے بند ہے۔ اسرائیل کے آرمی ریڈیو نے پہلے اعلان کیا تھا کہ اس کی افواج وہاں موجود ہیں۔
اس سے قبل فلسطینی اور ایک مصری اہلکار نے کہا تھا کہ اسرائیلی ٹینک غزہ کے جنوبی قصبے رفح میں داخل ہو گئے ہیں۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوی ایٹڈ پریس کے مطابق مصری اہلکار نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آپریشن کا دائرہ محدود ہے۔ اہلکار نے اور حماس کے الاقصیٰ ٹی وی نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے مصریوں کو مطلع کیا کہ فوجی آپریشن مکمل کرنے کے بعد واپس چلے جائیں گے۔
جبکہ اسرائیلی فوج نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔ اتوار کو  رفح کراسنگ کے قریب حماس کے جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل پر مارٹر فائر کیے جس میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے۔
رفح کے مصری کنارے پر واقع مصری اہلکار اور فلسطینی سکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ وہ پریس سے بات کرنے کے مجاز نہیں تھے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آزادانہ طور پر آپریشن کے دائرہ کار کی تصدیق نہیں کر سکا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ مشرقی رفح میں حماس کے خلاف ’ٹارگٹڈ حملے‘ کر رہی ہے (فوٹو روئٹرز)

قبل ازیں پیر کو اسرائیل کی جنگی کابینہ نے رفح میں فوجی آپریشن کو آگے بڑھانے کا اس وقت فیصلہ کیا جب حماس نے جنگ بندی کے معاہدے کے لیے ثالثوں کی تجویز کو قبول کرنے کا اعلان کیا۔ اسرائیلی فوج نے تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ وہ رفح میں حماس کے خلاف ’ٹارگٹڈ حملے‘ کر رہی ہے۔
حماس نے پیر کو مصر اور قطر کی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرنے کا اعلان کیا، لیکن اسرائیل نے کہا کہ یہ معاہدہ اس کے ’بنیادی مطالبات‘ کو پورا نہیں کرتا ہے اور وہ غزہ کے جنوبی قصبے رفح پر حملے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔ اسرائیل نے کہا کہ وہ مذاکرات بھی جاری رکھے گا۔
حماس کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کا اچانک اعلان اسرائیل کی جانب سے رفح سے تقریباً 10لاکھ فلسطینیوں کو نکالنے کا حکم دینے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا۔
وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ اسرائیل کی جنگی کابینہ نے رفح آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔  اس کے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ حماس نے جس تجویز پر اتفاق کیا ہے کہ وہ ’اسرائیل کے بنیادی مطالبات کو پورا کرنے سے بہت دور ہے۔‘ اور وہ مذاکرات کاروں کو مصر بھیجے گا تاکہ وہ معاہدے پر کام کریں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ مشرقی رفح میں حماس کے خلاف ’ٹارگٹڈ حملے‘ کر رہی ہے۔ حملوں کی نوعیت کا فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا، لیکن اس اقدام کا مقصد دباؤ برقرار رکھنا تھا۔

شیئر: