Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا گاڈ فادر جے آئی ٹی میں پیش ہوتا ہے؟،نواز شریف

 اسلام آباد... سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وزارت عظمیٰ سے بالاتر ہو کر ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔انہوںنے کہا کہ اقتدار میں 4 سال کس طرح گزارے میں ہی جانتا ہوں ۔ ایک ادارہ دوسرے کا احترام نہیں کرے گا تو پاکستان آگے نہیں چلے گا۔ عوام کی حکمرانی اور عوامی مینڈیٹ کا احترام ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں لوگ ووٹ دیں اور بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر 5 جج نااہل کر دیں یہ مناسب نہیں۔پارلیمنٹ کے اندر اور باہر گرینڈ ڈائیلاگ ہونا چاہیے۔ پیرکو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کا قانون مشرف نے سیاستدانوں باالخصوص میر ے لئے بنایا ۔ اس قانون کو ختم کرکے نیاقانون لانا چاہتے تھے تاہم ہماری توجہ ہٹ گئی۔ انہوں کہا کہ ججوں نے گاڈ فادر اورسسیلین مافیا کہا۔ کیا سسیلین مافیا جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فیصلے سے لگتا ہے میری نااہلی کا فیصلہ ہوچکا تھا صرف جواز تلاش کیا جا رہا تھا۔کچھ نہیں ملاتو بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے فارغ کردیاگیا۔اس سوال پرکہ کیا آپ سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کریں گے۔نواز شریف نے کہا کہ جس فیصلے کی بنیاد ہی ٹھیک نہ ہو تو اگلا فیصلہ کیسا ہوگا۔کل خواجہ حارث سے میر ی ملاقات ہے جس میں ریویو پٹیشن پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھاگنے والا نہیں حالات کاسامنا کروں گا ۔نواز شریف نے کہا کہ نیب کو 6 ہفتے کیوں د ئیے جارہے ہیں۔کیا اس لئے کہ جے آئی ٹی ادھر ادھر سے کچھ تلاش کرے اوراسے بھی شامل کرلیا جائے ۔ جج کو نیب کے اوپر بیٹھا دیاگیا۔جب اپیل کریں گے تو اپیل والے پہلے نگرانی کررہے ہوں گے ۔ 

 

شیئر: