Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مودی حکومت نے 2طرح کے نوٹ کیوں چھاپے؟

نئی دہلی ------مودی حکومت نے نوٹ بندش کے بعد 2ہزار اور 500روپے کے نئے نوٹ شائع کئے تھے جن میں کافی فرق نظر آرہا ہے جسے لیکر پارلیمنٹ کے ایوان بالا ، راجیہ سبھا میں کانگریس ، ترنمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر اس طرح کے نوٹ مارکیٹ میں لارہی ہے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ مودی حکومت نے 2طرح کے نوٹ چھاپ کر اس صدی کا سب سے بڑا گھوٹالہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گھوٹالہ اب ہر ایک کی آنکھوں کے سامنے موجود ہے لہذا مودی حکومت کو اخلاقی طور پر 5منٹ کیلئے بھی برقرار رہنے کا حق نہیں۔ اسے فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہئے۔ جنتا دل یو کے شردیادو نے اس معاملے کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ قومی کرنسی کا معاملہ ہے جس کے نوٹ پوری طرح سے جعلی نظرآرہے ہیں۔ اپوزیشن کے ارکان نے راجیہ سبھا میں اس معاملے پر زبردست ہنگامہ برپا کیا جس کے نتیجے میں ہائوس کی کارروائی کو 4مرتبہ منسوخ کرنا پڑا۔ اپوزیشن میں شامل کانگریس کے ارکان نے بار بار چاہِ ایوا ن میں جاکر اس معاملے کو اٹھانے کی کوشش کی اور کہا کہ چونکہ یہ مودی حکومت کا سب سے بڑا فراڈ سامنے آیا ہے اسلئے ہائوس میں اس پر بحث ہونی چاہئے۔ کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کے دوسرے ارکان نے حکومت کیخلاف نعرے بازی بھی کی جس پر ہائوس میں موجود وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن بغیر کسی نوٹس کے غیر اہم معاملوں کو ہائوس میں اٹھا کر وقت برباد کرتی ہے۔ ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن سمیت اپوزیشن کے متعدد ارکان نے الگ الگ طرح کے نوٹوں کی طباعت کو سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے ان نوٹوں کو ایوان میں لہرایا اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کو نوٹوں کا فرق بھی دکھایا گیا۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں جس کے تحت ہائوس میں کوئی کاغذ لہرا کر اس پر سوال اٹھائے، وقفۂ صفر کا ناجائز استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پہلے راجیہ سبھا میں نوٹا کا معاملہ اٹھایا تھا لیکن بعد میں پتہ لگا کہ نوٹا تو انکے دور حکومت میں ہی ووٹنگ مشینوں میں شامل کیا گیا تھا۔کانگریس کے رکن کپل سبل نے وقفہ صفر شروع ہونے پر 2طرح کے نوٹوں کی چھپائی پر معاملہ اٹھایا اور انہوں نے اس طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے الزام لگایا کہ 2طرح کے نئے نوٹ چھاپے جارہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک طرح کے نوٹ حکمراں طبقے کیلئے ہیں جبکہ دوسری طرح کے نوٹ عام لوگوں کو دیئے جارہے ہیں۔ کپل سبل نے 500کے نئے نوٹ دکھائے جنکی پرنٹنگ میں کافی فرق تھا۔ ایک نوٹ بالکل دھندلا سا تھا جبکہ دوسرا بالکل صحیح نظرآرہا تھا۔

شیئر: