لاہور:سابق کپتان عامر سہیل نے کہاہے کہ عمر اکمل ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی موجودگی میں قومی ٹیم میں واپسی بھول جائیں،حالیہ تنازع دونوں طرف سے فرسٹریشن کی وجہ ہے ۔ عمر اکمل کوچیف سلیکٹر اور بورڈ کے میڈیکل اسٹاف کی طرف سے فٹ قرار دیے جانے کے بعد ہی چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے انگلینڈ بھجوایا گیا تھامگر ہیڈکوچ نے اسے ان فٹ قرار دے کر واپس کردیا۔ بورڈ کو عمر اکمل کیس کی انکوائری کرتے ہوئے اس معاملے کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر عمر اکمل کا کوئی مسئلہ تھا تو اسے بہتر انداز میں حل کیا جاتا۔ دوسری جانب بورڈنے کھلاڑیوں کو کیریبیئن پریمیئر لیگ اور انگلش کاونٹی مقابلوںسے واپس بلا کر دنیا کو غلط پیغام دیا ، جب پی سی بی نے این او سی جاری کر دیا تھا تو ڈومیسٹک کیلنڈر بھی اسی کے مطابق ترتیب دینا چاہیے تھا۔ سابق کپتان نے کہا کہ ورلڈ الیون کا پاکستان آنا مقامی کرکٹرز اور شائقین کیلئے تو اچھی خبر ہوسکتی ہے تاہم مجموعی طور پر اس سے پاکستان کو زیادہ فائدہ نہیں ہوگا۔ میں غیر ملکی ٹیموں کی پاکستان آمد کے موقع پر بہت زیادہ سیکیورٹی کے حق میں نہیں ہوں اگر ہمارا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں کرکٹرز محفوظ ہیں تو سخت سیکیورٹی کا حصار بچھا کر دنیا کو مثبت پیغام نہیں جائیگا۔