چین نےہندوستانی وزیر دفاع کا مسترد کردیا
بیجنگ۔۔۔۔۔چین نے ڈوکلم سرحدی تنازعہ پر ہندوستانی وزیر دفاع کے بیان کو مسترد کرتے ہو ئے کہا ہے کہ نہ صرف ہندوستانی فوج نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کی بلکہ ہندوستانی حکومت کی طرف سے اس غیر قانونی قدام کا انتہائی مضحکہ خیز جواز دیا گیا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے اپنے فوجیوں کے سرحد پار کرنے کے غیر قانونی اقدام کا جواز یہ بتایا ہے کہ چین اس علاقے میں ایک سڑک کی تعمیر میں مصروف ہے۔ چینی ترجمان نے کہا کہ اگر ہند کے اس جواز کو تھوڑی دیر کے لئے درست تسلیم بھی کر لیا جائے تو اس کی بنیاد پر کوئی بھی شخص اپنے پڑوسی کے گھر میں زبردستی گھس سکتا ہے اورہند کی طرف سے اپنی سرحد کے اندر کسی علاقے میں کسی بڑے انفراسٹرکچر کی تعمیر کو اپنے لئے خطرہ قرار دے کر چینی فوج بھی بین الاقوامی سرحد پار کر سکتی ہے۔قبل ازیں ہندوستانی وزیر داخلہ نے اپنے ایک بیان میں اس امید کا اظہار کیا تھا کہ چین ڈوکلم کے سرحدی تنازعہ کو بات چیت سے حل کرنے کی کوششوں میں پہل کرے گا۔چینی ترجمان نے کہا کہ راجناتھ سنگھ کا یہ بیان ہندوستانی عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش ہے اور اس کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں۔چینی ترجمان نے واضح کیا کہ سرحدی تنازعے کے حل کی پہلی شرط ہند کی طرف سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانا اور ان کی طرف سے نصب کردہ ہتھیاروں کو ہٹانا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ چین امن پسند ملک ہے اور امن قائم رکھنے کا خواہاں ہے۔اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی علاقائی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کو بھی ہر قیمت پر یقینی بنائے گا۔