مودی حکومت پر اپوزیشن کا چوطرفہ حملہ
نئی دہلی۔۔۔۔اپوزیشن حماعتوں نے پرائیویسی کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی اور حتمی قراردیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ اس سے لوگوں کی نجی زندگی میں حکومت کی دخل اندازی کم ہوگی۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ، کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی ، پارٹی کے سینیئرلیڈر پی چدمبرم ، ترجمان رندیپ سرجے والا ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری سیتا رام یچوری ، سی پی آئی کے جنرل سیکریٹری سدھاکر ریڈی ، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سمیت تمام اپوزیشن لیڈروں نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ اس سے مودی حکومت کی پرائیویسی کے حق کو کم کرنے کی کوششوں کو زبردست دھچکا لگا ہے ۔ سونیاگاندھی نے سپریم کورٹ کی 9رکنی آئینی بنچ کے فیصلے کا زوردار انداز میں خیر مقد م کرتے ہوئے کہا کہ اس سے حکومت اور ایجنسیوں کی جانب سے عام لوگوں کی زندگی میں کی جانیوالی مداخلت پر روک لگے گی اور ذاتی زندگی میں تاک جھانک نہیں کرسکے گی۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔اس سے لوگوں کی نجی زندگی میں کسی قسم کا خلل نہیں ڈالا جاسکتا۔سابق وزیر اعلیٰ نے سپریم کورٹ کو اس فیصلے پر اپنے ٹویٹر پر مبارکباد دی۔راہول گاندھی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بلا شبہ تاریخی ہے جولوگوں کا بنیادی حق ہے۔اس سے فاشسٹ طاقتوں کو دھچکا لگا ہے۔پی چدمبرم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر جشن منائیں گے اور پرائیویسی کے معاملے میں حکومتی ہتھکنڈوںسے نمٹیں گے۔کانگریس کے سینیئر لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ حقِ راز داری پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے لوگوں کی ذاتی زندگی میں’’ تاک جھانک ‘‘کرنیوالی مودی حکومت باز آئیگی۔اروند کیجریوال نے اس فیصلے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں حق راز داری لوگوں کا بنیادی حق ہے۔سی پی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتا رام یچوری نے کہا کہ اس تاریخی فیصلے سے ٹیکنالوجی کی دنیا میں شہریوں کی پرائیویسی کی حفاظت ہوسکے گی اور لوگوں کی نجی معلومات کا غلط استعمال کرنے میں روک لگ سکے گی۔