منیٰ.... خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی ہدایت پر شیخ ڈاکٹر سعد الشثری حج کا خطبہ دیں گے۔ وہ مسجد نمرہ میں ظہر اور عصر کی نماز جمع تقدیم کے ساتھ امامت کریں گے اور حج کا خطبہ دیں گے۔دریں اثناءگورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل نے منیٰ میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امسال حج منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے سول و عسکری اداروں کے 3لاکھ سے زیادہ اہلکار کام کر رہے ہیں۔ اعداد و شمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک 101فرضی حج کمپنیوں کو پکڑا گیا ہے۔ غیر قانونی طور پر حج کی کوشش کرنے والے 4لاکھ 90ہزار 785افراد کو واپس کیا گیا ہے۔ 2لاکھ 19ہزار 890گاڑیوں کو مکہ مکرمہ میں داخل ہونے سے روکا ہے جو غیر قانونی طور پر عازمین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کر رہی تھیں۔ اسی طرح 9ہزار 599ڈرائیوروں کو خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تخمینہ کے مطابق عازمین کی تعداد 20لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ بیرون ملک سے 17لاکھ 52ہزارسے زیادہ عازمین ارض مقدس پہنچے جبکہ ایک لاکھ 26ہزار 92شہریوں اور ایک لاکھ 2ہزار 936غیر ملکیوں کو حج اجازت نامے جاری ہوئے ہیں۔ امسال 1564قطری شہری فریضہ حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 3لاکھ 65ہزار عازمین کو ٹرین سے آمدورفت کی سہولت دی گئی ہے۔ مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں امسال 300ملین ریال لاگت کے نئے منصوبے کام کر رہے ہیں۔ عازمین کو منیٰ سے عرفات اور عرفات سے مزدلفہ ہوتے ہوئے واپس منیٰ لانے کیلئے 21ہزار سے زائد بسیں مصروف عمل ہیں۔ صحت خدمات کی فراہمی کیلئے وزارت صحت نے 30ہزار سے زیادہ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو تعینات کر رکھا ہے۔دریں اثناءمحکمہ شماریات نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امسال عازمین کی حتمی تعداد کا اعلان آج وقوف عرفہ کے بعد ہوگا۔ محکمہ نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے آنےوالے عازمین کی تعداد محکمہ پاسپورٹ کی طرف سے جاری ہوتی ہے تاہم اندرون ملک سے آنے والے عازمین کی حتمی تعداد کا اندازہ وقوف عرفہ کے بعد ہوگا۔ محکمہ شماریات صرف ان لوگوں کا شمار کرتی ہے جومیدان عرفات میں احرام پہنے ہوئے وقوف کرتے ہیں۔ اس طریقہ کار سے عازمین کی صحیح تعداد کا اندازہ ہوتا ہے۔ ادھرمنیٰ میں شارع الجدید اسپتال میں حج کے پہلے 282عازمین کو طبی سہولت فراہم کی گئی۔ اسی طرح ہنگامی طبی مراکز سے 226عازمین نے رجوع کیا جنہیں طبی خدمات فراہم کرکے فارغ کردیا گیا جبکہ 7عازمین ایسے تھے جنہیں اسپتال میں داخل کیا گیا ۔دوسری طرف محکمہ پاسپورٹ نے اعلامیہ جاری کرکے کہا ہے کہ امسال بیرون ملک سے آنے والے عازمین کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 32فیصد زیادہ رہی۔ امسال مختلف ممالک سے 4لاکھ26ہزار263اضافی عازمین ارض مقدس پہنچے۔ دریں اثناءحرمین شریفین انتظامیہ نے کہا ہے کہ حج کا پہلا مرحلہ منصوبے کے مطابق انتہائی کامیاب رہا۔ اندرون وبیرون ملک سے آنے والے عازمین کو حرم مکی شریف میں سہولتیں فراہم کی گئیں۔ اندرون ملک سے آنے والے لاکھوں عازمین نے طوافِ بیت اللہ اور سعی کی اور یہاں سے قافلوں کی صورت میں منیٰ روانہ ہوگئے۔ حرم مکی شریف انتظامیہ نے عازمین کی آمد اورر وانگی کو سلیس رکھنے کےلئے جا مع منصوبہ تیار کر رکھا تھا۔ ادھر عرفات میں عازمین کو سہولت فراہم کرنے والے اداروں نے ہر طرح کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ مکہ مکرمہ میونسپلٹی نے میدان عرفات سمیت جبل رحمت کی صفائی اور پورے عرفات میں مچھروں کو مارنے کےلئے چھڑکاﺅ کر رکھا تھا۔ میدان عرفات میں جگہ جگہ کوڑے دان رکھے گئے ہیں جبکہ اشیائے خورد ونوش فروخت کرنے والوں کی نگرانی کےلئے تفتیشی ٹیمیں تشکیل دے رکھی ہیں۔محکمہ شہری دفاع نے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کےلئے جامع منصوبے پر عمل کر رکھا ہے۔ میدان عرفات میں محکمہ شہری دفاع کے سربراہ بریگیڈیئر عبد اللہ الحماد نے کہا ہے کہ شہری دفاع کی ٹیمیں جبل رحمت کے قریب تعینات ہیں۔ انہوں نے عازمین کو ہدایت کی ہے کہ پورا میدان عرفات وقوف کی جگہ ہے۔ خاص کر جبل رحمت پر کھڑے ہونا سنت سے ثابت نہیں تاہم ہم عازمین کو جبل رحمت سے دور نہیں رکھ سکتے۔ عازمین کی بڑی تعداد جبل رحمت پر چڑھ جاتی ہے جن کی سلامتی ہمارا اولین ہدف ہے۔ شہری دفاع نے آگ بجھانے کےلئے جگہ جگہ چھوٹی ٹیمیں مقررکر رکھی ہیں تاکہ ہنگامی حالات میں فوری مداخلت کی جائے۔