Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جانوروں کی قربانی پر مسلم راشٹریہ منچ کے بیان پر علمائے دیوبند کا شدید ردعمل

دیوبند۔۔۔۔مسلم راشٹریہ منچ کی طرف سے عیدالاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی کو سماج میں بری روایت سے تعبیر کرنے پر علمائے دیوبند نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ علماء نے کہا کہ عیدالاضحی کے موقع پر کی جانیوالی قربانی پر سوال اٹھانے والے پہلے قرآن اور اسلامی تعلیمات کا مطالعہ کریں ۔حافظ عثمان نے کہا کہ قربانی قرآن سے ثابت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حکم دیا کہ وہ اپنی سب سے پیاری اور محبوب چیزاللہ کی راہ میں قربان کردیں ۔ اللہ تعالیٰ کے اس حکم کی تعمیل میں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کی راہ میں قربان کرنے کا عہد کیا لیکن جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے رب کی خوشنوی کیلئے اپنے بیٹے کی قربانی دینے کی غرض سے گلے پر چھری چلائی تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی  سے خوش ہوکر فرشتوں کے ذریعے جنت سے ایک دنبہ بھیجا اور چھری دنبے کے گلے پر چلی۔اس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ؑ کی طرف سے دی جانیوالی قربانی کو قبول فرمالیا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اس عمل سے خوش ہوکر اللہ تعالیٰ نے قربانی ہر ذی استطاعت پر فرض قراردی۔جمعیت علمائے ہند کے خازن مولانا حسیب صدیقی نے کہا کہ کچھ لوگ مسلمانوں کو گمراہ کرنے کیلئے بے بنیاد باتیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قربانی قرآن و حدیث سے ثابت ہے اور شریعت کا حصہ ہے۔ مسلمانوں کو بے بنیاد باتوں پر دھیان نہیں دینا چاہئے۔ دارالعلوم زکریا کے مہتمم مولانا مفتی شریف خان قاسمی نے کہا کہ قربانی کرنا قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔ بعض بد دین عناصر سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے مذہبِ اسلام اور شرعی احکامات کو توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں جن سے دور رہنا چاہئے۔

شیئر: