پاکستان کرسچن ویلفیئر ایسوسی ایشن کویت کے پروگرام میں سفیر پاکستان مہما ن خصوصی
کویت (محمد عرفان شفیق)آزادی زندہ معاشرے کی نشانی ہے۔ اس کا تعلق کسی طبقے یا گروہ سے ہرگز نہیں۔آزاد معاشروں میں بسنے والے تمام مذاہب کو مکمل آزادی حاصل ہوتی ہے۔ پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگ جشن آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
پاکستان کرسچن ویلفیئر ایسوسی ایشن کویت کے زیر اہتمام "میں ہوں پاکستان " کے عنوان کے تحت جشن آزادی کے پروقار اور رنگا رنگ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ سفیر پاکستان غلام دستگیر پروگرام کے مہما ن خصوصی تھے۔پاکستان کرسچن ویلفیئر ایسوسی ایشن، کویت کے بانی و جنرل سیکریٹری سلیم کرامت نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور پھول پیش کئے۔ پروگرام کا آغاز دعائیہ کلمات سے کیا گیا جسکے بعد برادر جولین نے ملی نغمہ پیش کیا۔
کویت کے نامور شاعر بدر سیماب نے اس موقع پر وطن سے یکجہتی سے معمور نظم پیش کی اور سامعین سے بے حد داد وصول کی۔ پورا ہال پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔ اسکے بعد کمسن طالبہ سارہ انور نے ملی نغمہ پیش کیا۔
کویت کے جانے پہچانے سنگر ابراہیم انور اور کویتی سنگر ابوبکر کندری نے ملی نغمے پیش کئے۔ پاکستان کرسچن ویلفیئر ایسوسی ایشن کویت کے صدر جاوید نیرنے ہارمونیم پر انکی معاونت کی۔پروگرام کی خاص بات جانان آفریدی کا پشتو میں پیش کیاجانے والا ملی نغمہ تھا جسے حاضرین نے دل کھول کر داد دی۔ اسکے بعد جشن آزادی کی مناسبت سے کیک کاٹا گیا۔پروگرام کو پاکستان بزنس کونسل کویت اور پاکستان بزنس سنٹر نے اسپانسر کیا تھا۔