Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطری حکام وطن واپسی پر لاپتہ حجاج کو سامنے لائیں، انسانی حقوق

اوسلو ..... بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے عرب یورپی مرکز نے قطری حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وطن واپس پہنچ کر لاپتہ ہو جانے والے حجاج کو سامنے لائیں۔ یہ مرکز عالمی درجے کا ہے اور ناروے میں اس کا صدر دفتر ہے۔ عالمی مرکز نے اس امر پر زور دیا کہ قطری حاجیوں کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے ان پر کسی قسم کاکوئی تشدد نہ ہو، انہیں کسی طرح کی کوئی اذیت نہ پہنچائی جائے۔ عالمی مرکز نے اپنے مطالبے کا جواز پیش کرتے ہوئے توجہ دلائی کہ اسے اس طرح کی کئی رپورٹیں ملی ہیں کہ قطری حکام سعودی عرب سے وطن واپس ہونے والے متعدد حاجیوں کو حراست میں لئے ہوئے ہیں۔ یہ کام قطر کے سیکیورٹی اداروں کا ہے۔ جس کے افسران ارض مقدس سے وطن واپس ہونے والے قطری حاجیوں سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ حجاج کو ناحق گرفتار کرنا اور ان سے بلاوجہ پوچھ گچھ کر کے انہیں خوفزدہ کرنا کسی طرح درست نہیں۔ ایسے قطری حاجیوں کو خاص طور پر حراست میں لیا گیا ہے جنہوں نے سعودی عرب میں قیام کے دوران سعودی ذرائع ابلاغ سے بات چیت کی تھی۔ گرفتار شدگان میں جاراللہ صالح، بریک بن ہادی، حمد عبدالہادی المری وغیرہ شامل ہیں۔ عالمی مرکز نے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر شہزادہ زید بن رعد الحسین کو شکایت نامہ بھیج کر درخواست کی ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے قطری حکام کو خط لکھیں اور ان سے زیرحراست قطری حاجیوں کی بابت دریافت کریں۔ ان کی سلامتی او ررہائی کو یقینی بنوائیں۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی دستاویزات پر عملدرآمد کرائیں۔ مذہبی شعائر کی آزادی اور آمدورفت کی آزادی سے متعلق انسانی حقوق کی دستاویزات کے نفاذ کا اہتمام کریں۔ عالمی مرکز نے قطری حاجیوں یا ان کے اہل خانہ کی شکایات وصول کرنے اور ان کی پیروی کیلئے آپریشن روم قائم کر دیا ہے۔ ہاٹ لائن کا بھی اہتمام کیا ہے۔

شیئر: