Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2پاکستانی فلمیں،حقیقی کردار،”آسکر“کیلئے امیدوار

 
شائستہ جلیل-کراچی
عالمی شہرت کے حامل آسکر ایوارڈ کیلئے فلموں کی نامزدگیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔پاکستان کی فلمیں بھی آسکر ایوارڈ کیلئے بھیج دی گئی ہیں۔ آسکر ایوارڈ برائے 2018ءکیلئے دو ایسی فلموں کا انتخاب سامنے آیاہے جو پاکستانی معاشرے کے حقیقی کرداروں کوپیش کررہی ہیں۔یہ فلمیں آسکر کی اُمیدوار فلموں کی فہرست میں شامل کرنے کے لئے چنی گئی ہیںجو پاکستان کے دو صوبوں سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سچے کردار پر بنائی گئی ہیں۔ ان میں ایک فلم ”ساون“ اور دوسری”مائی پیورلینڈ“ہے ۔” ساون“ کی کہانی ایک9سالہ پاکستانی بچے کی حقیقی کہانی ہے جوبلوچستان سے تعلق رکھتا ہے اور وہ پولیو کے موذی مرض میں مبتلا ہوجاتاہے۔ اسکے والدمعذوری کے باعث اسے گھر سے باہر نکال دیتے ۔اس کٹھن سفر میں اس بچے کو اپنی زندگی میں کن مسائل کا سامنا ہوتاہے، اس سچی کہانی کو فلم میں پیش کیاگیاہے۔یہ فلم بلوچستان کے چٹانی علاقوں اوروادیوں میں عکسبند کی گئی ہے۔”ساون“ کو ریلیز سے قبل ہی کئی بین الاقوامی اعزازت مل چکے ہیں۔ ساون کی پذیرائی دیکھتے ہوئے فلمسازوں نے اس فلم کو آسکر ایوارڈ2018کیلئے نامزد کیاہے۔ فلمسازوں کا کہنا ہے کہ یہ فلم امیداور امن کا پیغام دیتی ہے۔
دوسری فلم” مائی پیور لینڈ“ ایک پاکستانی نژاد برطانوی فلمساز سرمد مسعود کی فلم ہے۔' میری پیاری زمین' نامی یہ فلم سندھ کے شہر نوشہروفیروزسے تعلق رکھنے والی خاتون ناز دھاریجو کے حقیقی کردار پر مبنی ہے۔ نازدھاریجو خاتون اپنے خاندان کےساتھ نوشہروفیروز کے ایک گاوں میں رہتی ہے جہاں وڈیرے اس کے مکان اور زمین کو ہتھیانے کیلئے اس کے شوہر کو پہلے دھمکیاں دےکر ڈراتے ہیں بعد ازاں اس کے والد کو قید کردیاجاتاہے یہ خاتون اپنی بیٹیوں کےساتھ ملکر وڈیروں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہتھیار اٹھالیتی ہے۔ اس حقیقی داستان کو ایک فلم کے ذریعے پیش کیا گیاہے۔ اردو زبان میں بننے والی یہ پاکستانی فلم برطانیہ میں کافی پسند کی جارہی ہے جس میں ایک پاکستانی خاتون اور لڑکیوں کا مضبوط کردار پیش کیاگیاہے جو حق پر ہوتے ہوئے ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہیں۔دونوں فلموں کے ہدایتکاروں نے اپنی اپنی فلموں کے لئے آسکر جیتنے کی امیدیں وابستہ کر لی ہیں۔'اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس 'کی جانب سے آسکر کیلئے نامزد فلموں کی فہرست اگلے برس جنوری میں منظرعام پر آئے گی جبکہ آسکر ایوارڈکی باقاعدہ تقریب کا انعقاد مارچ میںہوگا۔
 
 
 
 
 
 

شیئر: