آدمخور روسی فیملی کا 30افراد کو کھانے کا اعتراف
کرسنوڈار، روس..... جنوبی روس کے اس علاقے میں ایک آدمخور خاندان کا پتہ چلا ہے جس نے مبینہ طور پر 30افراد کو کھانے کا اعتراف کیاہے۔ آدمخور فیملی کے سربراہ سمجھے جانے والے 35سالہ دیمیتری بخاشیف نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ ان لوگوں نے 1999ء سے آدمخوری کا سلسلہ شروع کیا تھا اور جب یہ عادت بن گئی تو پھر انکے لئے خود کو اس غیر انسانی حرکت سے باز رکھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔دیمتری کی تصویر اسکا شکار ہونے والی ایک خاتون کی باقیات کے ساتھ جاری ہوئی ہے مگر خاتون کا کوئی نام ظاہر نہیں کیا گیا ۔ پولیس حکام کا کہناہے کہ دیمتری او راسکی بیوی نتالیہ لوگوں کو ہلاک کرنے کے بعد انکے جسم کے ٹکڑے اپنے ریفریجریٹر میں رکھ دیتے تھے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ان لوگوں نے اتنے عرصے میں 30افراد کو ہلاک کیا اور کھالیا۔ ان کے مکان کے مختلف حصوں کی تلاش جاری ہے اورپولیس کو یقین ہے کہ مزید انسانی اعضاء برآمد ہوسکتے ہیں۔