Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

"الندوی " علمائے ہند کی ترجمانی چھوڑ کرمملکت کے دشمنوں سے مل گئے، اشرفی

لاہور..... پاکستان علماءکونسل کے سربراہ مولانا حافظ طاہر اشرفی نے سلطنت عمان میں لیکچر کے دوران سعودی علما ءاو ر قائدین کے خلاف ہرزہ سرائی پر مولانا سلمان ندوی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے ان سے کئی تیکھے سوالات کئے۔ انہوں نے کہا کہ جب دہشت گرد حرم شریف اور روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر حملہ کر رہے تھے تب آپ کہاں تھے۔ آپ حرمین شریفین کے ائمہ کے خلاف دشنام طرازی کر کے خود کو عالم دین ظاہر کر رہے ہیں۔ آپ حرمین شریفین کی سرزمین کے نمک خوار ہوتے ہوئے ان کے قائدین اور ائمہ پر نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ آپ یہ سب کچھ دہشت گردوں کے اہداف کی تکمیل ، مجوسیوں کی رضا جوئی، ریاض کے دشمنوں کے ایجنڈے کی مدد اور امت مسلمہ کے قائدین کو بدنام کرنے کے لئے کر رہے ہیں۔ بجائے یہ کہ آپ حرمین شریفین کا دفاع کرتے۔ ان کے قائدین پر نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ اشرفی نے اپنے بیان میں سلمان ندوی سے استفسار کیا کہ سلمان ندوی یہ تو بتاﺅ کہ آپ نے دن رات ہندوستانی حکام کے ہاتھوں قتل و غارت گری سے دوچار کشمیر کے مسلم بھائیوں کے لئے کیا کیا۔ آپ کشمیر میں بے قصور مسلمانوں کے قتل پر ہندوستانی حکام پر تنقید کیوں نہیں کرتے۔ یاد رکھئے سعودی قائدین اورعلماءپر آپ کی تنقید مسلم نوجوانوں کو انتہا پسندی پر اکسائے گی۔ کانفرنسوں او رسیمیناروں کے ذریعے نوجوانوں کے حلقوں میں سعودی عرب کے خلاف ورغلانے سے بہتر تھا کہ آپ نوجوانوں میں اعتدال او رمیانہ روی کے کلچر کا پرچار کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اور ہند و پاک کے تمام علماءحرمین شریفین کے دفاع کو دینی فریضہ سمجھتے ہیں۔ ہندو پاک کے مسلمان ہر حال میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسے اپنے لئے اعزاز مانتے ہیں۔ آخر مسلمانوں کے مقدس مقامات پر حملہ کرنے والی انتہا پسند تنظیموں پر آپ نے اس انداز سے نکتہ چینی کیوں نہیں کی۔ علامہ اشرفی نے کہا کہ سلمان ندوی ہندوستانی مسلمانو ںکے یہاں نا پسندیدہ شخصیت ہیں اور واحد ہندوستانی عالم ہیں جو اس قسم کی ہرزہ سرائی کر رہے ہیں۔ اشرفی نے خلیجی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی عرب اور حرمین شریفین کے ائمہ کے خلاف ہرزہ سرائی کا کسی کو موقع نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ سلمان ندوی خلیجی ممالک میں سنی بھائیوں کے درمیان فتنے برپا کر کے ایرانی ایجنڈہ پورا کر رہے ہیں۔

شیئر: