مکہ مکرمہ.... گورنر مکہ مکرمہ و سربراہ مرکزی حج کمیٹی شہزادہ خالد الفیصل نے ہدایت جاری کی ہے کہ حج موسم 1438ھ کی خامیوں کا جائزہ تیار کیا جائے اور آئندہ حج موسم میں ان کا تدارک کیا جائے۔ انہوں نے منگل کو مکہ مکرمہ گورنریٹ میں مرکزی حج کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ حج موسم 1439ھ سے قبل تمام مسائل کے حل تیار کر لئے جائیں۔ آئندہ حج ورکشاپ میں ہر حج ادارے کے اعتراضات پر بحث ہو گی۔ اس موقع پر نائب گورنر شہزادہ عبداللہ بن بندر بھی موجود تھے۔ مرکزی حج کمیٹی نے طے کیا کہ سالانہ حج ورکشاپ کاانعقاد مقررہ وقت پر کیا جائے۔ تمام متعلقہ ادارے حج خدمات کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے اپنے افکار و تصورات پیش کریں۔ گورنر مکہ مکرمہ نے اجلاس کے شرکاءمیں باہر سے بری ، بحری اور فضائی راستوں سے آنے والے 13لاکھ سے زیادہ حجاج کیلئے کئے گئے انتظامات کے اچھے پہلوﺅں کو اجاگر کیا۔ اس ضمن میں مکہ مکرمہ گورنمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں کا خصوصی طور پر تذکرہ کیا گیا۔ انہوں نے اس بات پر مسرت ظاہر کی کہ بغیر اجازت نامے حج پر جانے والوں کی تعداد میں مزید کمی واقع ہوئی ۔ 1437ھ میں ان کی تعداد 5فیصد اور 1438ھ میں 3فیصد رہ گئی جبکہ 1436ھ میں 9فیصد تھی۔ منیٰ کے 50فیصد سے زیادہ خیموں کو ائیرکنڈیشن کے جدید نظام سے آراستہ کرنے پر بھی خوشی ظاہر کی گئی۔ مشاعر مقدسہ اور حرم شریف کے درمیان ٹرانسپورٹ کی سہولتوں پر اطمینان ظاہر کیا گیا۔ فرضی داخلی معلمین کے خلاف کارروائی کو مزید موثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور توجہ دلائی گئی کہ داخلی فرضی معلمین کے 80دفاتر بند کئے گئے اور 94افراد گرفتار کئے گئے۔ اس بات پر تشویش ظاہر کی گئی کہ مکہ مکرمہ کے بعض محلوں کے باشندے 7ذی الحجہ سے 13ذی الحجہ پر اپنے گھر اور ڈیوٹی پر بڑی مشکل سے پہنچے۔ خاص طور پر العزیزیہ اور مکہ کے مشرقی محلوں کے باشندے شدید ازدحام ، رکاوٹوں کی بھرمار اور موٹر سائیکل سواروں کی سرگرمیوں سے بہت زیادہ متاثر ہوئے۔ دوسری جانب سعودی مجلس شوریٰ نے وزارت حج و عمرہ کی سالانہ مالیاتی رپور ٹ برائے 1436-37ھ پر بحث کے دوران مطالبہ کیا کہ حجاج اور معتمرین کیلئے مناسب مقامات پر استراحات قائم کرائے۔ خیموں میں کھپت کی گنجائش بڑھائی جائے۔ ائیرپورٹ سے رہائش تک حاجیوں کے سفر کے دورانیہ کو کم کیا جائے۔