سعودی عرب نے حجاج کی تعداد میں اضافے کے باوجود انتظامات کو قابو میں رکھا
مکہ مکرمہ(محمد عامل عثمانی) پاکستانی ڈائریکٹر جنرل حج ڈاکٹر ساجد یوسفانی نے اردونیوز سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ حجاج کرام کو حسب امکان سہولتیں فراہم کرنا ہمارا مشن ہے اور ہم اس مقصد میں الحمد للہ خاصے کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مکہ سے 26ستمبر کو حج آپریشن بند ہو جائیگا۔ اس وقت مکہ میں 5ہزار حجاج موجود ہیں جو جلد مدینہ منورہ منتقل ہو جائیں گے اور مدینہ منورہ سے 6اکتوبر کو پاکستان کے لئے آخری پرواز ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ مشاعر مقدسہ ٹرین میں28ہزار حجاج کی گنجائش ہے جبکہ حجاج تقریباً 24لاکھ تھے۔ ایسی صورت حال میں ہر حاجی کو ٹکٹ ملنا ناممکن ہے جو حاجی کیمپ ریلوے اسٹیشن کے قریب ہوتے ہیں پہلے ان کو ٹکٹ فراہم کئے جاتے ہیں۔ باقی حجاج کرام کے لئے بس کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ جہاں تک مشاعر مقدسہ کے خیموں میں ازدحام کی بات ہے تو امسال گزشتہ سال سے 6لاکھ حجاج تعداد میں زیادہ تھے۔ مشاعر مقدسہ میں حجاج کرام کی ایک حد تک ہی گنجائش ہو سکتی ہے۔ میں پاکستانی ڈائریکٹر جنرل حج کی حیثیت سے سعودی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کروں گا کہ حجاج کی تعداد زیادہ ہونے کے باوجود بھی انہوں نے انتظامات کو قابو میں رکھا۔ اس وقت تک 136پاکستانی حجاج کی اموات عمر رسیدگی اور طبعی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل حج نے کہا کہ پاکستان میں حج کی درخواست کے ساتھ ان کو یہاں کے معاملات ، گنجائش اور حتی الامکان دی جانے والی سہولتوں کے بارے میں بتا کر ان سے دستخط بھی لئے جاتے ہیں تا کہ وہ اپنی دستخط شدہ دستاویز سے زیادہ مطالبہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ حج مشن نے اس دفعہ بہتر عمارتیں حاصل کیں جو کہ 350سے لے کر تقریباً 2ہزار حجاج کی گنجائش کی تھیں اور ہر عمارت میں مسجد ، کھانے کی جگہ اور وائی فائی کی لازمی سہولت مہیا رہی۔ عمارت کا کرایہ 1600ریال سے 2100ریال تک تھا۔ اگر کسی حاجی کو کم کرایہ والی عمارت ملی تو بقیہ رقم واپس کر دی گئی۔