دمشق.... اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کو ٹھکانے لگانے کیلئے کمانڈوز شام پہنچ گئے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ سے نمٹنے پر مامور کمانڈوز کو برطانیہ میں اختصار کے ساتھ ایس اے ایس کہا جاتا ہے یہ شام کا ایک ایک چپہ حمزہ کو زندہ حاصل کرنے یا قتل کرنے کیلئے چھانیں گے۔ اسامہ بن لادن کا بیٹا کئی برس تک ایران میں روپوش رہا۔ اس سے قبل پاکستان میں چھپا ہوا تھا۔ امریکیوں نے 2011 ءمیں حمزہ کے باپ اسامہ بن لادن کو ہلاک کردیا تھا۔ باپ کی موت کے بعد سے حمزہ القاعدہ تنظیم کا وارث بنا ہوا ہے۔ مغربی طاقتیں چاہتی ہیں کہ حمزہ بن لادن کو تناور درخت بننے سے قبل ہی ختم کردیا جائے۔ قتل کی مہم کو خفیہ رکھا جارہا تھا تاہم ڈیلی اسٹار نے اس کی اطلاع ذرائع ابلاغ کو پہنچا دی۔ برطانوی کمانڈوز کا کہنا ہے کہ وہ جلد یا بدیر حمزہ تک رسائی حاصل کرلیں گے۔ اس کی معمولی غلطی اسے ہمارا شکار بنا دے گی۔ ڈیلی اسٹار نے سراغ رسانوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ حمزہ اسامہ بن لادن کی سعودی بیوی خیریہ صابر کا واحد بیٹا ہے۔ وہ القاعدہ کو نئی بنیادوں پر کھڑا کرنا چاہ رہا ہے۔ حمزہ تک رسائی کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی سے مدد لی جارہی ہے۔ اس کی عمر 27 برس ہے ۔ وہ ایمن الظواہری کی بیٹی سے شادی کئے ہوئے ہے۔ دو بچوں کا باپ ہے ۔ قندھار شہر میں 2001 ءکے دوران اپنے سوتیلے بھائی محمد کی شادی پر اس کا قصیدہ دہشت گردی پر ترغیب کے حوالے سے شہرت پا چکا ہے۔ حمزہ نے دو ہفتے قبل ہی ایک وڈیو جاری کی تھی جس میں " شام کا المیہ ، اسلام کا المیہ" کے عنوان سے شام میں برسرپیکار فریقوں کے نام مصالحت کا پیغام دیا گیا تھا۔ حمزہ نے تمام فریقوں سے اپیل کی تھی کہ مشترکہ عقیدہ رکھنے والے مشترکہ قیادت کے تحت آجائیں۔ یاد رکھیں کہ تمہارا دشمن انتہائی عیار ہے اور وہ تمہاری صفوں میں رخنہ ڈالنے کیلئے اختلافات کے بیج بو رہا ہے۔