Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گلبرگہ چیرٹیبل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کا تعزیتی اجلاس

  قوم کے بے باک قائد تھے ،تعزیتی اجلاس سے ناصر خورشید، ساجد شیخ ، سلیم خان اور اشرف علی کا خطاب
جدہ ( امین انصاری ) گلبرگہ چیرٹیبل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ جدہ کی جانب سے گلبرگہ کی ہر دل عزیز شخصیت قمر الاسلام ، ایم ایل اے (سابق وزیر کرناٹک )کے انتقال پر ایک تعزیتی اجلاس ساجد شیخ کے گھر پر منعقد ہوا جس میں گلبرگہ کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے سید ناصر خور شید نے کہا کہ قمر الاسلام انتہائی قابل اور ملت کا درد رکھنے والے انسان تھے۔ وہ کرناٹک کے عوام کے دلوں میں اپنی سچی محنت اور سیاسی ، سماجی اور ادبی خدمات کرکے گھر بنائے ہوئے تھے ۔ان کے کام کرنے کا طریقہ کار دیگر سیاستدانوں سے جدا تھا ۔وہ 40 سال تک کرنا ٹک اسمبلی میں اپنی قابلیت کا لوہا منوانے کے بعد دنیا سے کوچ کرگئے ۔گلبرگہ کی مسلم کمیونٹی ان کی وفات کو عظیم سانحہ قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہارکرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شاید ہی ان کا کوئی جانشین قوم و ملت کو ملے جو ملت کیلئے اپنی خدمات کو بڑھ چڑھ کر پیش کرسکے ۔ محمد سلیم خلیفہ نے کہا کہ قمر الاسلام جیسا قائد صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔ ان کا انتقال قوم کا ناقابل تلافی نقصان ہے ۔ انہوںنے گلبرگہ کی ترقی اورمائناریٹیز کی فلاح و بہود کیلئے جو خدمات انجام دیںوہ ناقابل فراموش ہیں ۔ انہوں نے حکومت کرناٹک سے اپیل کی کہ وہ ایسے عظیم قائد کی یاد میں ان کے نام سے کمیونٹی سینٹراور لائبریری کا قیام عمل میں لائے تاکہ ہم کمیونٹی سینٹر میں نوجوان نسل کی سیاسی ، سماجی اور فلاحی آبیاری کرسکیں تاکہ قوم کو ایک بہتر قائد میسر ہوسکے ۔ ساجد شیخ نے کہا کہ قمر الاسلام کی وفات سے اقلیتی فرقہ کا بہت بڑا نقصان ہوا ۔ مرحوم اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے ہردم کوشاں رہتے تھے۔ انکے کارنامے ہمیشہ زبان زد و عام پر رہیں گے ۔قمر الاسلام ایک بے باک قائد تھے ۔وہ حق کیلئے کسی سے سمجھوتہ نہیں کرتے اور حکومت وقت خواہ وہ اپوزیشن ہی کیوں نہ ہواس کی آنکھ سے آنکھ ملا کر قوم کی بھلائی کیلئے آواز اٹھانے میں پیچھے نہیں ہٹتے تھے ۔ سلیم خان نے کہا کہ قمر الاسلام کوجو شہرت ملی ایسی شہرت بہت کم قائدین کو ملتی ہے اور یہ شہرت تب ہی مل سکتی ہے جب قمر الاسلام جیسا بے با ک اور بے لوث خدمتگار ہو۔ندیم جاوید نے کہا کہ مرحوم وزیر کے عہدے پر ہونے کے باوجود انتہائی خوش مزاجی اور فراخد لی سے ہر ایک سے ملتے تھے۔ ہر کسی کے مسائل کی سنوائی کرتے اور اس کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے تھے ۔ اشرف علی نے کہا کہ قمر الاسلام قوم کے نونہالوں کی تعلیم کیلئے فکر مند رہتے اور ہر ایک کو مشورہ دیتے تھے کہ تعلیم پر توجہ دیں۔ تعلیم ہی انسان میں نکھار اور تبدیلی لاسکتی ہے ۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔ اس موقع پر اجلاس نے قمر الاسلام کی مغفرت اور درجات کی بلندی کیلئے دعا کی، لواحقین اور قوم کو صبر جمیل عطا کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگی ۔

شیئر: