بی ایس پی لیڈر کے قتل کے بعد الٰہ آباد میں ہنگامہ، گاڑیاں نذر آتش
لکھنؤ۔۔۔۔۔۔بی ایس پی لیڈر راجیش یادو کے قتل کے بعد منگل کوالٰہ آباد میں ہنگامہ مچا رہا ۔کئی بسیں اور چھوٹی گاڑیاں نذر آتش کی گئیں۔ پولیس پہنچی تو اس کو بھی دوڑا لیا گیا۔ ان پر پتھراؤ کیا گیا اور لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹا گیا۔5 پولیس والے شدید طور پر زخمی ہوئے جنھیں داخل اسپتال کیا گیا ہے۔ پولیس نے اپنے دفاع میں ہوائی فائرنگ کی اور لاٹھی چارج کیا۔16 افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے جبکہ 400نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔ اطلاع کے مطابق بی ایس پی لیڈر راجیش یادو ایک بالو مورنگ مافیا کے ساتھ کسی تنازعہ کو حل کرنے کیلئے یونیورسٹی کے تاراچند ہاسٹل گئے تھے۔ وہیں پر معاملہ الجھتا گیا اور جب راجیش یادو اپنی گاڑی میں بیٹھ کر گھر واپس آنے لگے تو ان کی گاڑی کو ایک گروہ نے دوڑا لیا۔ اس پر فائرنگ کی اور ایک گولی راجیش یادو کو لگی جس سے ان کی موت ہوگئی۔ ان کی اہلیہ نے ایف آئی آر درج کرائی ہے جس میں راجیش کے ساتھی ڈاکٹر مکل سنگھ کو خاص ملزم قرار دیا ہے ۔ سردست حالات پوری طرح قابو میں نہیں آئے۔ راجیش یادو کے قاتلوں کو گرفتار نہ کئے جانے پر ہنگامے مزید بڑھ سکتے ہیں۔