Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئین کے تحت تبدیلی مذہب کو کوئی نہیں روک سکتا، الہ آباد ہائیکورٹ

    لکھنؤ۔۔۔۔۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے تبدیلی مذہب پر ایک مقدمے کے سلسلے میں اہم فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے آئین اور قانون کے مطابق کسی کو بھی اپنی پسند کا مذہب اور طریقۂ عبادت اختیار کرنے کا حق ہے ، اس سے کوئی بھی کسی کو نہیں روک سکتا۔ واضح ہو کہ اس سلسلے میں ایک مقدمہ کچھ فرقہ پرستوں نے ایک غیر معروف تنظیم کی جانب سے ہائی کورٹ میں داخل کیا تھا کہ تبدیلی مذہب کو غیر قانونی قرار دیا جائے نیز اپنا مذہب چھوڑ دوسرے مذہب میں جانے والے کو سزا دی جائے ۔ تنظیم نے کہا تھا کہ بہت سے لوگ اور ادارے پیسے دے کر لوگوں کو اپنے مذہب میں جبراً لے جارہے ہیں۔ ہائی کورٹ نے اپنے اس تاریخی فیصلے میں مذکورہ تنظیم کے مقدمہ کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ جبریہ طور پر کسی کو دوسرے مذہب میں داخل نہیں کیا جاسکتا لیکن اگر کوئی اپنی مرضی سے جاتا ہے تو اسے روکا بھی نہیں جاسکتا اور اسے قابل سزا جرم ہرگز قرار نہیں دیا جاسکتا ۔

شیئر: