گردن زدنی سے قبل کیا ہوتا ہے؟
ریاض ..... ”تراحم “ کمیٹی کے سیکریٹری جنرل محمد الزہرانی نے واضح کیا کہ سعودی جیلوں میں سزائے موت سے قبل”آخری خوراک“ دریافت کرکے پیش کرنے کا کوئی رواج نہیں۔ دنیا بھر کی جیلوں کا معمول یہ ہے کہ سزائے موت کے قیدی کو پھانسی سے ایک دن قبل بتایا جاتا ہے کہ کل تمہیں پھانسی دی جائیگی۔ اگر دل میں کسی کھانے کی خواہش ہو تو وہ تمہارے لئے تیار کرادیا جائیگا۔ الزہرانی نے کہاکہ ہمارے یہاں اس کا کوئی رواج نہیں۔ موت کے قیدی کو گردن زدنی سے صرف آدھے گھنٹے قبل اطلاع دی جاتی ہے کہ 30منٹ بعد تمہیں موت کی سزا دی جانے والی ہے۔ اسے معمول کے مطابق ناشتہ دیا جاتا ہے۔ پھر اسے طلب کرکے قرآن کریم کی تلاوت اور نماز کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔ اسے وصیت نامہ تحریر کرنے کی ہدایت بھی کی جاتی ہے۔ گردن زدنی کے بعد اعزہ کو طلب کرکے وصیت نامہ اور سامان حوالے کردیا جاتا ہے۔ الزہرانی کا کہناہے کہ قیدی کو 24گھنٹے قبل سزا پر عمل درآمد سے اس لئے مطلع نہیں کیا جاتا تاکہ وہ خود اذیتی میں مبتلا نہ ہوجائے اور آخری وقت تک چین و سکون سے رہے۔