بورنیو ..... محکمہ جنگلات اور محکمہ حیوانات دونوں کے اشتراک سے شروع کی گئی ایک امدادی مہم کے دوران رضاکاروں نے اورنگوٹان نسل کے 3بندروں کو 57گھنٹے کے دشوار گزار سفر کے بعد انہیں جنگل میں پہنچا دیا گیا جو زیادہ تر بارانی ہیں او رجہاں ان بندروں کو زیادہ اچھا ماحول ملتا ہے اور انکی نشوونما بھی اچھی ہوتی ہے۔ چھوڑے گئے اورنگوٹان میں سے نر اورنگوٹان ابھون اور 2مادہ اورنگوٹا پینو اور لکشمی کو آزاد کردیا گیا ہے او ر کہا جاتا ہے کہ یہ بھٹکتے ہوئے اپنی اصل جگہ سے کافی دور آگئے تھے اور انکی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ وہ کیسے اپنی اصل جگہ تک پہنچے۔ اورنگوٹان کی نسل کی حفاظت کیلئے بنائے گئے آئی اے آر نے انہیں ان کے جنگلات میں پہنچانے کا اہتمام کیا اور یہ واپسی کا سفر 3دن جاری رہا۔ کہا جاتا ہے کہ 57گھنٹے کے سفر کے دوران ان جانوروں کو سڑک پر مختلف گاڑیوں کے ذریعے بھی لایاگیا اور کشتیوں کا سفربھی کیا گیا جبکہ رہنمائی کیلئے ان جنگلات میں موجود ایک قلی نے بھی مدد کی جو بالعموم یہاں محنت مزدوری کرتے ہیں۔ واضح ہو کہ جن جنگلات میں انہیں چھوڑا گیا ہے وہ سارے علاقے محکمہ جنگلات کی عملداری میں ہیں اور بوکیٹ نیشنل پارک کے نام سے مشہور ہیں۔جانوروں کی فلاح و بہبود کے بین الاقوامی ادارے کا کہناہے کہ اس امدادی کارروائی کے قبل میڈیا او رمختلف لوگوں کی جانب سے یہ آواز اٹھائی گئی تھی کہ یہ بندر اپنے علاقوں سے بھٹک کر دور نکل آئے ہیں جہاں انکی جان کو خطرہ ہے اسلئے انہیں انکی اصل جگہ تک پہنچایا جائے۔ موقع پر موجود افراد کا کہناہے کہ ان بندروں کو بڑے پنجروں میں بند کرکے جنگل میں پہنچایا گیا اور پھر جب پنجرے کا دروازہ کھلا تو وہ بیحد تیزی سے باہر نکلے اور اچھل کر اونچے اور بلند درختوں پر چڑھ گئے۔