نیپال: رنگوں کو سونگھ کر شناخت کرنیوالی 11سالہ بچی
کٹھمنڈو.... نیپال میں دپتی رگمی نامی گیارہ سالہ بچی میں حیرت انگیز صلاحیت پائی جاتی ہے۔ وہ رنگوں کو صرف دیکھ کر ہی نہیں بلکہ سونگھ کر بھی پہچان لیتی ہے۔ اگر اسکی آنکھوں پر پٹی باندھ دی جائے اور اس کے سامنے کوئی رنگ پیش کیا جائے تو وہ اسے سونگھ کر بتاتی ہے کہ یہ کونسا رنگ ہے۔ دپتی کا کہناہے کہ یہ صلاحیت اس کے اندر قدرتی طور پر پائی جاتی ہے۔یہ اکتسابی ہرگز نہیں۔ ماہرین کے مطابق اس بچی کی صلاحیت کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی تشخیص تو نہیں کی گئی تاہم یہ حیرت انگیز صلاحیت اس عارضے سے ملتی جلتی ہے جسے مشارکی حساسیت کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا عارضہ ہے جو خود بخود پیدا ہوتا ہے اور اس میں انسان کی حس خلط ملط ہوجاتی ہے۔ ایسے لوگوں میں رنگوں کو سونگھنے ، سننے اور یہاں تک کہ چکھنے کی بھی حیرت انگیز اور منفرد صلاحیت عود کر آتی ہے۔ دپتی کی ایک وڈیو منظر عام پر لائی گئی ہے جس میں وہ مختلف قسم کے رنگوں کو سونگھ کر انکی شناخت کررہی ہے۔ وہ ان رنگوں کو اپنی ناک کے قریب لیجاتی ہے اور پھر اسکا رنگ بتاتی ہے۔ یہ وڈیو 4منٹ دورانیہ کی ہے ۔وہ اخبار کو سونگھ کر بھی بتا دیتی ہے کہ اس میں کون کونسے رنگ استعمال ہوئے ہیں۔ مقامی رپورٹرز کا کہنا ہے کہ دپتی میں یہ صلاحیت گزشتہ برس پیدا ہوئی۔ اس وقت سے اس نے اپنی قوت شامہ یعنی سونگھنے کی حس کو بہتر بنانے کی مشق شروع کردی ہے۔ اس بچی کی وڈیو اسکر نے ریکارڈ کی ہے۔ اسکر نے اس بچی کی صلاحیت کے حوالے سے بعض وضاحتیں بھی کی ہیں۔ انہوں نے مقامی صحافیوں کو بتایا کہ میں نے دپتی کی آنکھوں پر پٹی باندھی اور اس امر کا یقین کیا کہ وہ اس پٹی سے باہر نہیں دیکھ سکتیں تاہم اس کے بعد جب اس نے رنگوں کو سونگھ کر اسکی شناخت کی تو میں حیران رہ گیا۔ وہ اپنی انگلیوں سے اخبار کے فونٹس کو بھی شناخت کرلیتی ہے۔ ماہرین نے مشارکی حساسیت ”سنستھیزیا“ کے بارے میں بتایا کہ یہ ایک ایسی حالت ہے کہ جس میں انسان مختلف قسم کی حسوں کو بیک وقت محسوس کرنے لگتا ہے۔ اس عارضے کی سب سے عام شکل کلر گرافیمک ہے جس میں الفاظ اور اعداد کو رنگوں کے ساتھ خلط ملط کردیتی ہے۔ دنیا بھر میں ہر 5 ہزار میں سے ایک شخص سنستھیزیا سے متاثر ہوتا ہے۔ یہ بات بوسٹن یونیورسٹی کے ایک سروے میں بتائی گئی ہے۔