Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینما گھر کھولنا کافی شاپ سے بہتر ہے، شیخ عادل الکلبانی

ریاض..... معروف سعودی عالم دین شیخ عادل الکلبانی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں سینما کا افتتاح محض وقت کی بات ہے۔ وہ دن دور نہیں جب مملکت میںبھی سینما گھر قائم ہونگے۔ ریاض میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ عادل الکلبانی نے کہا کہ انہوں نے اس سے پہلے سینما کی مخالفت کی تھی مگر اب اپنے نظریہ سے رجوع کرلیا ہے۔ اس سے پہلے انٹرنیٹ کا استعمال ان کے نزدیک حرام تھا اب وہ خود اسے استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سینما گھر کھولنا کافی شاپ سے بہتر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کافی شاپ پر حکومتی کنٹرول ممکن نہیں جبکہ سینما گھروں میں دکھائی جانے والی فلموں پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کئی مرتبہ فلم عمر المختار اور دی میسج دیکھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی چیزیں اپنی ذات میں حرام نہیں ہوتیں بلکہ ان کا استعمال انہیں حرام بنا دیتا ہے۔ کسی زمانے میں تصاویر بنانے کو قابل مذمت سمجھا جاتا ہے اب ہر ایک کے ہاتھ میں موبائل ہے جس سے وہ تصویر کشی کرتا ہے۔ ترقی یافتہ ممالک اپنے افکار و نظریات فلموں کے ذریعے پھیلاتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم بھی اپنے افکار و نظریات کیلئے تعمیری فلمیں بنائیں۔ خیر اور بھلائی کو پھیلانے کیلئے فلموں کا سہارا لینا معیوب نہیں۔ معروف سعودی کامیڈی ڈرامہ طاش ماطاش پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 سال سے یہ ڈرامہ کامیابی سے چل رہاتھا جب تک معاشرتی مسائل کو اپنا موضوع بنایا ہوا تھا اس وقت تک دنیا یہ ڈرامہ دیکھتی اور پسند کرتی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گانے کی حلت اور حرمت کے بارے میں علماء میں اختلاف ہے۔ یہ بات صحیح نہیں کہ گانوں کی حرمت پر علمائے امت کا اجماع ہے۔ معاملے میں مزید غور کیا جاسکتا ہے۔ جن لوگوں نے گانے کو حرام قرار دیا ہے ان کے نزدیک گانا سننا کبیرہ گناہ نہیں بلکہ یہ صغیرہ گناہوں میں شامل ہے اور صغیرہ گناہ نیکیوں سے معاف ہوجاتے ہیں۔ 
 

شیئر: