مسی سپی .... دنیا کے سب سے بڑے راکٹ نے مختلف مراحل سے گزر کر عملی شکل اختیار کرلی ہے تاہم اس سے قبل انجینیئروں کی ایک ٹیم نے تقریباً500 سیکنڈ تک ٹیسٹ لیا۔ واضح ہو کہ اس مشین کو جو حقیقت میں ایک راکٹ ہے بہت عرصے سے تیاری کے مراحل سے گزارا جارہا تھا۔ اسکے خواص اتنے زیادہ ہیں کہ اسے خلائی جہازوں میں استعمال ہونے والے انجنوں RS-25 کا دماغ یا قوت محرکہ کہا جاتا ہے۔ یہ راکٹ ناسا اپنے ایکسپلوریشن مشن 1میںاستعمال کریگا تاہم اس سے قبل اس کا فلائٹ کنٹرول ٹیسٹ بھی ہوگا جو خود بھی کئی مراحل پر مشتمل ہوگا۔ جب تمام ٹیسٹ مکمل ہوجائیں گے تو اسے ناسا اپنے راکٹ SLSمیں نصب کردیگی او رپھر 2019ءمیں اورین خلائی جہازلانچ کرنے کیلئے استعمال کریگی۔انجن کے ٹیسٹ کا سارا کام مسی سپی کے اسٹینس سینٹر میں ہورہا ہے۔ واضح ہو کہ ناسا 2030ءتک انسان کو مریخ پہنچانے کا ارادہ کررکھا ہے۔