Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دانت صاف کرنے کیلئے سر کے بال

 لندن .... کہتے ہیں کہ دانتوں کی صفائی بہت ضروری ہے او راس کے بے شمار طریقے ہیں  جبکہ خلال کرنے کا طریقہ بھی عام ہوچکا ہے۔یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ انگریزی میں  دانت صاف کرنے والے تنکے کو ٹوتھ پک کہتے ہیں اور تجربہ بتاتا ہے کہ ٹوتھ پک کا زیادہ استعمال اسے صحیح معنو ںمیں یعنی دانت ختم کردینے والا  ثابت کردیتا ہے۔ کچھ لوگ  نت نئے طریقوں سے اپنے دانت صاف کرتے ہیں۔ کچھ لوگ سیفٹی  پن، نوکیلے کاغذ ، کٹلری کا سامان ، حد یہ کہ ا پنے ناخن بھی استعمال کرتے ہیں مگر اب اس میں بھی جدت نظر آنے لگی ہے۔ اس حوالے سے کئے جانے والے تازہ ترین سروے کے مطابق بہت سے لوگ اتنی عجلت میں ہوتے ہیں کہ وہ ٹوتھ پک یا دھاگے کو ڈھونڈنے کی تکلیف بھی گوارہ نہیں کرتے اور اپنے سر کے بال سے دانت صاف کرنا شروع کردیتے ہیں۔ سروے کے دوران یہ بات آئی کہ 8فیصد افراد کبھی فلاس یا دھاگے استعمال نہیں کرتے۔ جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ان منہ او رزبان میں کچھ مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی 50فیصد تعداد کہتی ہے کہ  ان کے پاس خلال کیلئے وقت نہیں جہاں تک دندان سازوں کے پاس جاکر دانت دکھانے کا سوال ہے تو کچھ لوگ ہر 6 ماہ بعد ڈینٹسٹ کے پاس جاتے ہیں مگر وہاں بھی جھوٹ بول کر ڈاکٹروںکو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ طبی تحقیق کے مطابق دھاگوں سے دانت صاف کرنا اور دانت میں پھنسی چیز کو نکال باہر کرنے سے  دانت مضرت رساں کے بیکٹریا سے محفوظ رہ جاتے ہیں۔ لعاب دہن کی حساسیت برقرار رہتی ہے اور ایسے لوگوں کی سانس میں کبھی کوئی بدبو پیدا نہیں ہوتی۔
 

شیئر: