Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہی بحریہ کا نیا طیارہ بردار جہازسفر کیلئے تیار

لندن ....  برطانوی شاہی بحریہ کا نیا طیارہ بردار جہاز ایچ ایم ایس ایلزبتھ پورٹسمائوتھ سے روانہ ہوگیا ہے۔ واضح ہو کہ اس کی تیاری پورٹسمائوتھ کے جہاز سازی مرکز میں ہوئی اور اب یہ جہاز پورے ایک ماہ تک سمندر میں تیرتا رہیگا جس سے اسکی کارکردگی کا اندازہ بھی ہوجائیگا۔ تفصیلات کے مطابق 3ارب پونڈ کی لاگت سے  تیار کیا جانے والا طیارہ بردار جہاز پہلی مرتبہ یہاں سے نکلا ہے۔ 3 ارب پونڈ سے تیار ہونیوالے جہاز کا وزن 65ہزار ٹن ہے جبکہ لمبائی 919فٹ بتائی جاتی ہے۔ الوداعی تقریب کے موقع پر رات 12بجکر 45 منٹ  کے قریب سیکڑوں افراد مقامی گودی کے گیٹ پر جمع ہوگئے تھے۔ جن میں سے بہت سے لوگوں نے اپنے ہاتھ میں قومی پرچم لہرا رکھے تھے اور بڑے جوش و خروش سے اپنے جہاز کو وان وائج کہہ رہے تھے۔ جسکا مطلب ہوتا ہے کہ سفر مبارک ہو۔ واضح ہو کہ وہ ایک بہت بڑے جہاز کو رخصت کرنے آئے تھے جس پر بیک وقت 40 طیارے آمد ورفت کرسکتے ہیں۔ شروع میں یہ منصوبہ بنایا گیا تھا کہ 4بڑی بڑی کشتیاں کھینچ کر اسے گہرے پانی کی طرف لیکر جائیں گی مگر خراب موسم کی وجہ سے ایسا ہو نہیں سکا ۔ واضح ہو کہ گزشتہ ہفتے کی اس کی روانگی ہونے والی تھی مگر خراب موسم کی وجہ سے اس پروگرام کوایک ہفتے کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا۔ اب یہ طیارہ بردار جہاز برطانیہ کے جنوب مغربی علاقے کی سمندری حدود میں ایک ماہ تک گھومتا رہیگا ۔ اس دوران اسکا مواصلاتی نظام، ٹیکنیکل کارکردگی سب کا جائزہ لیا جائیگا۔ اس عظیم الشان طیارہ بردار جہاز کو ایئر کرافٹ کیریئر  الائنس اے سی اے نے تیار کیا ہے۔ تجربے کے دوران یہ بھی دیکھا جائیگا کہ  طیارے کی آمد ورفت کیلئے عرشے پر جو جگہ بنی ہوئی ہے وہاں سے آمد ورفت کرنے والی ہوائوں کی کیفیت کیا رہتی ہے اور وہ کس حد تک طیاروں کی آمد و رفت پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ جہاز کے کپتان جیری کیڈ کاکہناتھا کہ جتنی توقعات اس سے رکھی گئی ہیں وہ پوری ہونگی۔ تجربے کے دوران اسکی پوری صلاحیت کا بھرپور جائزہ لیا جائیگا۔ واضح ہو کہ اگست میں اس جہاز کے یہاں لنگر انداز ہونے کی خبر آئی تھی تو لاکھوں افراد گودی کے گرد لوگ جمع ہوگئے تھے۔
 

شیئر: