حیدرآباد۔۔۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ شروع سے اپنے موقف پر قائم ہے کہ بابری مسجد کی جگہ عرش تا فرش قیامت تک کیلئے مسجد کے حکم میں ہے اور آج بھی بورڈ اسی موقف پر قائم ہے، اور بورڈ کا یہ بھی متفقہ فیصلہ ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مسلم پرسنل لا بورڈ کو منظور ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکریٹری محمد ولی رحمانی نے اپنے صحافتی بیان میں فرمایا۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ اس وقت جو خبریں مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف منسوب کرکے کہی جارہی ہیں کہ درپردہ کوئی سازش چل رہی ہے اور ہندومذہب کے روحانی پیشوا شری شری روی شنکر سے ٹیلیفون یا بالمشافہ کوئی بات چیت ہوئی ہے، یہ بالکل بے بنیاد اور من گھڑت خبر ہے، ا سکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ محمد ولی رحمانی نے اپنے بیان میں صاف اور واضح طور پر فرمایا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ بابری مسجدقضیہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور بورڈ پوری طرح متفق ہے کہ ہم عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کا انتظار کریں گے اور اس کا بار بار اظہار کیا گیا کہ عدالت عالیہ کا فیصلہ ہی ہمیں منظور ہوگا۔ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ ماضی میں کئی بار بات چیت کا دور چلا اور ناکام ہوا ،مسلم پرسنل لا بورڈ اب بھی اس رائے پر قائم ہے کہ اگر ملک کی کوئی ذمہ دار شخصیت اس معاملہ میں غیرمشروط اور ٹھوس فارمولہ پیش کرتی ہے تو اسے مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ میں پیش کیا جائیگا اور بورڈ کی مجلس عاملہ جو طے کریگی اس پر عمل کیا جائیگا۔بورڈ کے جنرل سیکریٹری نے اپنے بیان میں یہ بھی فرمایا کہ چونکہ 5دسمبر 2017ء سے سپریم کورٹ میں اس معاملہ کی روزانہ شنوائی ہوگی اور اس کو متاثر کرنے کیلئے ملک کی فضا کو بگاڑنے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ عدالت پر اس کا اثر ہو۔ آپ نے اس سلسلہ میں تمام مسلمانوں سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ جوں جوں وقت قریب آئیگا افواہوں کا بازار گرم رہے گا، وہ ان افواہوں پر قطعاً دھیان نہ دیں۔