پیر کو سعودی اخبارات میں شائع ہونے والے اداریئے
الیوم
بدعنوانوں کے خلاف آہنی پنجہ
گورنر مشرقی ریجن شہزادہ سعود بن نایف بن عبدالعزیز نے بجا طورپر یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز بدعنوانی کی بیخ کنی کیلئے آہنی پنجہ استعمال کررہے ہیں۔ بدعنوانوں اور ضمیر فروشوں سے وطن عزیز کو نجات دلانے کیلئے یہ بہترین اقدام ہے۔عدالتیں بدعنوانوں کی بابت شرعی فیصلے سنائیں گی او رقانون کے باغیو ںکو انکے کئے کی سزا دینگی۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے بدعنوانی کے مسائل سے نمٹنے کیلئے اعلی کمیٹی جس سطح پر اور جس انداز میں تشکیل دی ہے وہی ملک و قوم کو بدعنوانی کی برائیوں اور نقصانات سے بچانے کا مثالی طریقہ ہے۔ اسی طرح سعودی معاشرے کو بدعنوانی کے کینسر سے تحفظ دیا جاسکتا ہے۔ بدعنوانی ایسی خطرناک آفت ہے کہ جس معاشرے میں بھی یہ جگہ پالیتی ہے اس معاشرے کو گھن کی طرح کھا جاتی ہے۔
بدعنوانی کی ناکہ بندی اور اسے پھیلنے سے روکنا ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے اشد ضروری ہے۔
سعودی قیادت نے اعلیٰ سطحی کمیٹی برائے انسداد بدعنوانی قائم کرکے ملکی عوام کی آرزوﺅں کو شرمندہ تعبیر کیاہے۔ بدعنوانی پرقابو پاکر ہی ملک ترقی کی شاہراہ پر درست معنوں میں گامزن ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اوردور اندیش قیادت کی بدولت اہم اقتصادی اقدامات ہونگے۔ وطن کا سربلند ہوگا اور بہترین خوشحال کل کے حوالے سے سعودی شہریوں کے خواب شرمندہ تعبیر ہونگے۔
٭٭٭٭٭
عکاظ
بدعنوانی کی بیخ کنی اور مستقبل کی ریاست کی تشکیل
سیاسی بحرانوں کی زنجیروں میں جکڑا ہواکوئی بھی ملک اور بدعنوانی کی دلدل میں پھنسی کوئی بھی ریاست مستقبل کی شاہراہ پر گامزن نہیں ہوسکتی۔سعودی عرب نے پُر عزم اور فیصلہ کن قراردادیں جاری کرنے والے شاہ سلمان کے عہد میں انتہائی جرات کے ساتھ بدعنوانی اور سیاسی مسائل سے نمٹنے کی موثر مہم شروع کردی ہے۔ سعودی عرب نے پہلے تو سعودی پالیسی بلکہ سعودی امن و امان کو دکھ دینے والے خارجی مسائل سے نمٹنے کا اہتمام کیا۔ حوثی ایرانی جارحیتوں کا براہ راست ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پوری مسلم دنیا کو دہشتگردی کے خلاف کھڑا کیا۔ پھر دنیا کی طاقتور ترین ریاست کے ساتھ اتحاد قائم کیا۔ آگے چل کر لبنان، شام اور عراق کی سیاسی گتھیوں کو سلجھانے کا اہتمام کیا۔ پھر قطر کی نٹ کھٹ حرکتوںکے خلاف بڑا فیصلہ کن اقدام کیا۔
سعودی قیادت نے خارجی امور کو نمٹانے پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ شاہ سلمان نے اندرون ملک طویل عرصے سے موجود بدعنوانی سے نمٹنے کا بھی تہیہ کیا۔ بدعنوانی کی بیخ کنی اور عدل و انصاف نیز رواداری پر مبنی مستقبل کی ریاست کی تصویر مرتسم کرنے پر توجہ مرکوز کی۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور انکے دائیں بازو و ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جو فیصلے کئے ہیں وہ تمام سعودی شہریوں کا خواب تھے۔
٭٭٭٭٭٭