نئی دہلی۔۔۔ قومی دارالحکومت اور این سی آر میں اسموگ دوبارہ لوٹ آیا ہے۔ انسانی پھیپھڑوں زہریلی اجزاء پہنچ رہے ہیں ۔ صبح اور شام کے وقت پورا دلی اور این سی آر اسموک کی چادر میں لپٹا نظر آنے لگا ہے۔ گزشتہ شام اور منگل کی صبح اسموگ کی سطح اتنی زیادہ تھی کہ حد نگاہ 500 سے 200 میٹر تک سمٹ گئی۔ اس سے روڈ ٹریفک تو متاثر ہوا ہی لیکن متعدد ٹرینیں دہلی سے تاخیر سے چل رہی ہیں۔ کئی پروازوں پر بھی اثر پڑا ہے۔ اس طرح ریلوے اور فضائی سروس بھی شدید اسموگ کے باعث متاثر ہوئی ہے ۔ طیاروں کو اترنے کیلئے تمام لائٹس جلانا پڑ رہی ہیں۔ یہی صورتحال ٹرینوں کی بھی ہے جس نے کسی حادثے بچنے کیلئے احتیاطی اقدامات کرنے شروع کردیئے۔ اسموگ کی وجہ سے 20 سے زائد پروازوں میں تاخیر ہوئی کیونکہ رن وے بند کرنا پڑا تھا۔ صبح سویرے لوگوں کو سانس لینے میں دقت ہورہی تھی۔ ایئر لاک کی وجہ سے یہ صورتحال دلی ہی نہیں این سی آر اور آس پاس کے علاقوں میںبھی پیدا ہوگئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ان حالات میں 9 نومبر سے پہلے بہتری کے آثار بھی نہیں ہیں۔ ادھر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو ایک مکتوب لکھا ہے کہ ایئر ٹیل دہلی ہاف میراتھن کو منسوخ کردیا جائے کیونکہ اسموگ کی صورتحال کافی خطرناک ہوتی جارہی ہے۔ ایسوسی ایشن نے دہلی کے تمام اسکولوں کو بند کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے۔ وزیراعلیٰ کیجریوال نے اسکول سے متعلق تجویز ریاستی وزیرتعلیم منیش سسودیا کو بھیجی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نئی دہلی کے تمام اسکولوں کو بند کرنے پر غور کیا جائے۔ وزارت تعلیم کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جس طرح اسموگ کثیف ہوتا جارہا ہے اس کے پیش نظر تمام اسکولوں کو بند کیا جاسکتا ہے۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے اپنے ایک سرکلر میں شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خود کو گھروں تک محدود رکھیں ۔ خاص طور سے بچوں کو گھروں سے باہر نکلنے نہ دیں۔ دریں اثناء ملک کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی بھارتی ایئر ٹیل نے دہلی ہاف میراتھن کی اسپانسرشپ چھوڑنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ کمپنی نے دارالحکومت میں بڑھتے ہوئی فضائی آلودگی کو اس کی وجہ قرار دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اسموگ کے چیلنج سے نہیں نمٹتی تب تک منتظمین کیلئے ہاف میراتھن کا انعقاد کافی دشواریاں پیدا کرسکتا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا ہے کہ فضائی آلودگی کے پیش نظر میراتھن کرانے کو لے کر صارفین اور شہریوں نے پہلے ہی اپنی تشویش کا اظہار کردیا ہے۔