Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی جزیرے پر بحری عفریت دریافت

ماسکو....  روسی ماہرین آبی حیاتیات نے انکشاف کیا ہے کہ  انہوں نے ملک کے دور افتادہ جزیرے کے قریب  ایک ایسی آبی عفریت کا ڈھانچہ دریافت کیا ہے جو انتہائی خطرناک  تھا لیکن 18ویں صدی عیسوی میں اسکی نسل نیست و نابودہوچکی تھی۔  اب تقریباً200سال بعد اسے  رو س کے  دور افتادہ علاقے میں سمندر کی سطح سے 20فٹ نیچے دیکھا گیا ہے۔ جب پہلی بار یہ ڈھانچہ نظرآیا تو آبی حیاتیات کے ماہرین نے اسے تجربے کیلئے پانی سے باہر نکالا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ  ڈھانچہ سمندری گائے کا ہے جو  صدیوں قبل علاقے میں بڑی تعداد میں موجود رہتی تھی اور اب ناپید ہے۔ پانی سے باہر نکالے جانے کے بعد ڈھانچے کی 27پسلیوں سمیت 45ہڈیاں  اور دوسری چیزیں ملی ہیں مگر سر غائب ہے۔ واضح ہو کہ تاریخی اعتبار سے سمندری گائے  1768 ء کے بعد سے کہیں نظرنہیں آئی۔ ماہرین کا کہناہے کہ یہ ڈھانچہ  بحیرہ بیرنگ کے کمانڈر آئی لینڈ کے قریب سے ملا ہے اور اس پر مزید تحقیق ہونی ہے۔ یہ گائے جو  زمین پر بھی چلتی تھیں بہترین تیراک بھی تھیں او رپانی میں غوطے لگانا انکا مشغلہ تھا۔

شیئر: