Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوپی: سرکاری اسپتال سے نومولود کی لاش کتا گھسیٹ لایا

    وارانسی۔۔۔۔۔۔ اترپردیش میں صحت عامہ کی خدمات کے بارے میں ریاست کی یوگی حکومت بہت کچھ دعوے کررہی ہے لیکن گزشتہ روز ایک واقعہ کے بعد اس کی قلعی کھل گئی ہے۔ یہ واقعہ وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے وارانسی کے سرکاری اسپتال میں پیش آیا۔ اعدادوشمار کے مطابق ریاست کے سرکاری اسپتالوں میں سلامتی کا معاملہ مسلسل خراب ہورہا ہے۔ وارانسی کے سرکاری اسپتال میں ایک آوارہ کتا نومولود بچی کی لاش کو گھسیٹتا ہوا باہر لے گیا۔اس گمبھیر معاملے کے بعد اسپتال انتظامیہ معاملے کو رفع دفع کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ دیگر مریضوں کے رشتہ داروں نے کتے کو اسپتال کے گیٹ سے بچی کی لاش کو باہر لیجاتے دیکھا۔ ایک چشم دید گواہ نے بتایا کہ انہوں نے کتے کو دور بھگا کر لاش کو بچالیا۔ ضلع اعظم گڑھ کے دیوریا گائوں کے مہاتن یادو کی اہلیہ شیٹلا یادو نے بچی کو جنم دیا تھا لیکن کچھ ہی دیر بعد اسکی موت واقع ہوگئی۔ اسکی لاش وارڈ کے فلور پر ہی رکھ دی گئی۔ جب شیٹلا اور وار ڈ میں موجود دیگر خواتین کی آنکھ لگ گئی تو کتا آکر بچی کی نعش کو گھسٹتے ہوئے باہر لے گیا۔جب اسپتال انتظامیہ کو اس واقعہ کی اطلاع ملی تو اس نے مہاتن سے کہا کہ وہ یہ لکھ کر دے کہ نعش اس کے حوالے کردی گئی تھی۔ اس میں اسپتال کی کوئی غلطی نہیں۔ وہ خود ہی نعش کی حفاظت نہیں کرپایا۔ ادھر جب مہاتن نے اس طرح کی تحریر دینے سے انکار کیا تو اسپتال کی چیف سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر امرتا اگروال نے کہا کہ ڈلیوری کے بعدنومولود کو اسکے والدین کو سونپ دیا گیا تھا  اس میں اسپتال کی کوئی غلطی نہیں۔ اسپتال انتظامیہ ہر خاتون کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتی۔ اسپتال میں 3واچ مین اور 2ہوم گارڈ حفاظت کیلئے دروازوں پر تعینات رہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ حکا م کو اسپتال کے احاطے میں گھومتے آوارہ کتوں کے بارے میں پہلے ہی رپورٹ دیدی گئی تھی لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی لہذا اسپتال انتظامیہ کسی بھی حادثے کی ذمہ دار نہیں۔

شیئر: