ذہنی دباؤ اور ناقص غذائیں یادداشت پر منفی اثرات کا موجب
ناقص غذائیں اور تھکا دینے والی روٹین اعصابی کمزوری کی وجہ بنتی ہے ۔ بازاری اور غیر معیاری اشیاء کھانے سے دماغ سست ہو جاتا ہے لہذا بہتر یاد داشت کے لیے ہر عمر میں معیاری اور صحت مند خوراک کااستعمال بہت اہم ہے ۔یاداشت کو بڑھانے اور تیز کرنے کے لیے خوراک میں کیلشیم کا استعمال بے حد ضروری ہے ۔
اپنی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے دودھ ، تازہ مکھن اور گوشت کی مناسب مقدار بھی اپنی روز مرہ خوراک میں شامل کرلیں ۔ہمارے ہاں گاجر کو دودھ میں پکا کر گجریلا تیار کیا جاتا ہے جسے بچے بڑے سب ہی شوق سے کھاتے ہیں کیونکہ دودھ اور گاجر دماغ کے لیے بہت مفید ہیں ۔مگر روایتی انداز سے زیادہ دیر تک پکائے جانے کی وجہ سے دودھ اور گاجر اپنی اصل غذائیت کھو دیتے ہیں ۔اس لیے بہتر ہے گاجر کو دودھ میں اس قدر ابالیں کہ وہ نرم ہو جائے اور پھر وہ دودھ پی لیں اس سے دماغ ایکٹیو رہے گا۔
اس کے علاوہ گھر کے تمام افراد کے ساتھ مل کر وقتاً فوقتاً باہر گھومنے پھرنے کا پروگرام بھی ضرور بنائیں، اس سے ذہنی دباؤ اور روز مرہ کا اسٹریس ختم ہوتا ہے ۔اس طرح آپ خود بھی اپنی مصروف زندگی سے کچھ وقت اپنے لیے نکالیں اور کوئی بھی ایسا کام کریں جس سے آپ کو خوشی ملے اور آپ خود کو فریش محسوس کریں ۔مثلاً اپنا من پسند ٹی وی پروگرام دیکھیں، ورزش کریں ، تازہ ہوا میں چہل قدمی کریں یا پھر کوئی کتاب پڑھیں ۔خیال رہے اپنے ذہن پر غیر ضروری باتوں کا بوجھ نہ ڈالیں اور وہ کام جنہیں کرنے کے باوجود آپ کے لیے یاد رکھنا مشکل ہوتاہے ۔انھیں دو تین مرتبہ اپنے ذہن میں دہرا لیا کریں تاکہ وہ کام آپ کے دماغ کے شعوری حصےمیں آجائیں ۔اسکے علاوہ روز مرہ کاموں کی ایک لسٹ بنا کر اپنے سامنے رکھیں یا کسی ایسی جگہ پیسٹ کردیں جہاں آتےجاتے آپ کی نظر پڑتی رہے اور جب وہ کام مکمل ہوجائیں تو ان پر نشان لگا دیں ۔روزانہ ڈائری لکھنے کی عادت بنائیں ۔