Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپانی کمپنی کا مودی حکومت پر 5 ہزار کروڑ روپے کا مقدمہ دائر

نئی دہلی ..... جاپانی آٹو کمپنی نیسا ن موٹرز نے مودی حکومت کیخلا ف انٹرنیشنل آربیٹریشن میں 770ملین ڈالریعنی تقریباً5ہزار کروڑ روپے کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔ اسکے تحت کمپنی نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اس نے اسٹیٹ انسینٹیو کے طور پر اسے 5ہزار کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کی ۔ میڈیا کے مطابق نیسان نے بین الاقوامی عدالت میں جو تفصیل پیش کی ہے اس میں دکھایا گیا ہے کہ 2900کروڑ روپے کی بقایا انسینٹیوہے اور 2100کروڑ روپے خسارے کی رقم ہے۔ کمپنی نے مقدمے میں درخواست کی ہے کہ اس کو یہ رقم فوری طور پر ادا کرائی جائے۔ نیسان نے وزیراعظم نریند مودی کو گزشتہ سال انسینٹیوکی ادائیگی کے سلسلے میں قانونی نوٹس بھی بھیجا تھا۔ اس نوٹس میں تاملناڈو حکومت سے انسینٹیو کے طور پر بقایا رقم کی ادائیگی کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔ کمپنی نے اس کا بھی تذکرہ اپنی پٹیشن میں کیا ہے۔ واضح رہے کہ 2008ءمیں نیسان موٹرز کمپنی نے تامل ناڈو حکومت کےساتھ ایک معاہدے کے تحت کار بنانے کا پلانٹ لگایاتھا۔ اس میں ریاستی حکومت نے طے کیا تھا کہ نیسان کو تمام انسینٹیو اور ٹیکس چھوٹ ملے گی مگر کمپنی کا دعویٰ ہے کہ معاہدے پر مرکزی حکومت اورریاستی حکومت دونوں نے ہی پوری طرح سے عمل درآمد نہیں کیا۔ نیسان نے نوٹس میں دعویٰ کیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے 2015ءکی بقایا ادائیگی کو لیکر کئی بار درخواست کی گئی لیکن اعلیٰ حکام نے انکی درخواست کو نظر انداز کردیا اور اب نیسان نے مجبور ہوکر مقدمہ کیا ہے۔ کمپنی کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس سلسلے میں نیسان کے ذمہ داروں نے کئی بارریاستی حکومت اور مرکز کے اعلیٰ حکام کے ساتھ میٹنگز کی تھیں جن میں ادائیگی کا یقین دلایا گیا لیکن اس پر کبھی بھی عمل درآمد نہیں ہوا۔ اس پورے معاملے پرابھی تک وزیراعظم دفتر سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ۔
 

شیئر: